وشواس نیوزنے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ شمالی آسٹریلیا میں پائے جانے والے اصل پرندوں کو ڈجیلی ایڈٹ کر کے پتوں کی شکل دی گئی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کچھ بےحد خوبصورت ہرے رنگ پرندوں کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ پرندوں کو ایک ڈالی پر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی تصویرکو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ پتوں کے جیسے نظر آرہے یہ پرندے اصل ہیں اور یہ شمالی آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں۔ جب وشواس نیوزنے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ شمالی آسٹریلیا میں پائے جانے والے اصل پرندوں کو ڈجیلی ایڈٹ کر کے پتوں کی شکل دی گئی ہے۔
فیس بک گروپ حسن ابو على نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے اسے پتوں کی طرح نظرآرہے ان پرندوں کو بتایاہے۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کوشروع کرتےہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں یہ فوٹو ہمیں ڈیزائن سوان نام کی ایک ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں فوٹو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق مصنف جیش ڈیگراف نے ان پرندوں کوڈجیٹلی ایڈٹ کیا ہے۔ اس خبر میں ہمیں ان کے انسٹاگرام ہینڈل کا لنک بھی ملا۔
ہم اس انسٹاگرام ہینڈل پر پہنچے اور وائرل تصویر 7 اگست 2020 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں پر تصویر کو اپلوڈکرتے ہوئے، ’آسریلیا، ٹاؤنی فراگماؤتھ، ڈجیٹل آرٹ، گرافکس، السٹریشن، اڈوب فوٹوشاپ جیسے کی ورڈکا استعمال کیا گیا ہے۔
جوش کےانسٹاگرام بایو میں ہمیں ان کی ویب سائٹ کا بھی لنک ملا۔ ویب سائٹ کے پہلے ہی پیج پرہمیں وائرل پرندے کی تصویر ملی۔ یہاں دی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ کیسے ڈجیٹلی اصل پرندوں میں پتوں کوایڈٹکر کے جوڑا گیا ہے۔ مکمل آرٹیکل یہاں پڑھیں۔
پوسٹ سے جڑی تصدیق کے لئے ہم نے مصنف جوش ڈیگراف سےانسٹاگرام کےذریعہ رابطہ کیا اوروائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئرکی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ایک ڈجیٹل آرٹ ہے، جس کے ذریعہ ان پرندوں کو پتوں کی میں شکل دی ہے۔ اصل میں یہ پرندے آسٹریلیا کے ٹیونی فروگموتھ ہیں۔ انہی کی تصویرکو میں نے ایڈٹ کیا ہے۔ جوش نے ہمارے ساتھ ان کی اسٹاگرام اسٹوری کا لنک بھی شیئرکیا۔ جس میں اس پورے عمل کو دیکھا جا سکتاہے۔ مکمل عمل یہاں دیکھیں۔
اب باری تھی پوسٹ کو شیئرکرنےوالے صارف کی سوشل اسکیننگ کرنےکی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے زیادہ تر پرندوں کو فوٹو شیئر کی جاتی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوزنے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ شمالی آسٹریلیا میں پائے جانے والے اصل پرندوں کو ڈجیلی ایڈٹ کر کے پتوں کی شکل دی گئی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں