فیکٹ چیک: ڈجیٹلی تیار کیا گیا ویڈیو، یوکرین بمباری کے نام پر ہو رہا وائرل

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو اصل نہیں بلکہ ڈجیٹلی تیار کیا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر یوکرین اور روس کے دمیان جاری جنگ سے متعلق گمراہ کن ویڈیو اور تصاویر کا وائرل ہونا جاری ہے۔ اسی طرز میں ایک ویڈیو وائرل رہا ہے جس میں لائٹنگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو روس کی جانب سے یوکرین میں ہو رہی بمباری کا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو اصل نہیں بلکہ ڈجیٹلی تیار کیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’روس کی یوکرین پر بمباری‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہیں یہ ویڈیو بوریساؤ بلوئس‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق،’ یہ ٹکٹاک پر اپ لوڈ کردہ میری اینیمیشنز کا کمپائلیشن ہے۔ مجے امید ہے آپ کو پسند آئےگا‘۔ اس ویڈیو میں دیگر انیمیڈٹ ویڈیو کمپائل کئے ہوئے ملے۔ سب سے پہلے وائرل ویڈیو کوہی دیکھا جا سکتا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=lTdxgbreWhM&t=1s

بوریساؤ بلوئس کے انسٹاگرام ہینڈل پر بھی ہمیں وائرل ویڈیو اپ لوڈ ہوا ملا۔یہاں ویڈیو کو 8 اکتوبر 2021 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے اور ویڈیو کے ساتھ سی جی آئی کا کیپشن دیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ سی جی آئی یعنی کمیوٹر جنریٹڈ امیجری۔ یعنی یہ ویڈیو سوفٹرویئر کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ بورس بلوئس کو انسٹاگرام پر تقریبا تین لالھ فالوورس ہیں اور ان کے بایو کے مطابق وہ 3ڈی انیمیٹر ہیں۔

وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے یوکرین کی فیکٹ چیکنگ ٹیم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا ہے، وہاں سے آئے جواب میں ہمیں بتایا کہ گیا کہ یہ ویڈیو یوکرین پر ہوئی بمباری کی نہیں ہے بلکہ اسے کمپیوٹر کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔

اب باری تھی گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو 160 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو اصل نہیں بلکہ ڈجیٹلی تیار کیا گیا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts