فیکٹ چیک: دیوریا کے اسپتال کے پرانے ویڈیو کو اب بہار کا بتا کر کیا جا رہے وائرل

یو پی کے دیوریا کے ضلع اسپتال کے پرانے ویڈیو کو بہار کا معاملہ کا ویڈیو بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ بہار انخابات کے نتائج کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں ایک بچے کو اسٹریچر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین دعوی کر رہےہیں کہ یہ ویڈیو بہار کا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی فرضی نکلا ہے۔ اترپردیش کے دیوریا کے ایک پرانے ویڈیو کو کچھ لوگ اب بہار کے نام سے وائرل کر رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’رفیق انجم‘ نے 6 نومبر کو ایک ویڈیو (آرکائیو ورژن) پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’انسانیت کو شرمسار کر دینے والی اس ویڈیو میں بہار میں برسراقتدار بی جے پی جے ڈی یو کی حکومت کی بے رحمی کو ظاہر کرتا ہے۔ عوام کے قیمتی ووٹ سے الیکشن جیتنے کے بعد، وہ اسے اسپتالوں میں مرنے کے لئے چھوڑ دیتے ہیں‘‘۔

پڑتال

پڑتال کی شروعات ہم نے ان ویڈ ٹول اور گوگل رورس امیج ٹول سے کی۔ سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ میں اپ لوڈ کر کے کئی گریب نکالے۔ پھر انہیں گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ سرچ کے دوران یہ تصویر اور ویڈیو ہمیں کئی ویب سائٹ پر بھی ملے۔ اس میں اسے یو پی کے دیوریا کا بتایا گیا۔

دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر موجود ایک خبر میں بتایا گیا کہ دیوریا کے ضلع اسپتال کے ویڈیو نے محکمہ صحت میں کھلبلی مچا دی ہے۔ ویڈیو میں دکھ رہا ہے کہ ایک زخمی شخص اسٹریچر پر ہے اور ایک خاتون معصوم کی مدد سے اسٹریچر کو کھینچ رہی ہے۔ خاتون کا الزام ہے کہ وارڈ میں تعینات دائی نے اسٹریچر کھینچنے کے لئے پیسے مانگے تھے۔ پوری خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ خبر 20 جولائی 2020 کو شائع کی گئی تھی۔

جانچ کے دوران ویڈیو ہمیں کئی یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ 19 جولائی 2020 کو بھارت سماچار کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ خبر میں وائرل ویڈیو کا استعمال کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دیوریا میں معصوم بچہ اور ماں کو خود اسٹریچر کو کھینچتے ہوئے مریض کو وارڈ میں پہنچنا پڑا۔ پوری خبر یہاں دیکھیں۔

پڑتال کے اگلے مرحلہ میں وشواس نیوز نے دیوریا سے رابطہ کیا۔ دینک جاگرن کے ضلع انچارج مہیندر کمار تریپاٹھی نے بتایا کہ یہ ضلع اسپتال کے وارڈ میں اپنی ماں کے ساتھ آئے بچے کا ویڈیو ہے۔

اس معاملہ میں وارڈ بوائے اور اسٹاف نرس کے خلاف کاروائی ہوئی۔ دونوں کا تبادلہ کر دیا گیا۔ اس معاملہ میں ضلع انچارج نے 2 رکنی ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی۔ جس پر ضلع افسر صدر اور اپر سی ایم او کو شامل کیا گیا تھا۔

ٹویٹر صارف رفیق انجم کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ صارف کو 614 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: یو پی کے دیوریا کے ضلع اسپتال کے پرانے ویڈیو کو بہار کا معاملہ کا ویڈیو بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts