وشواس نیوز کی جانچ میں سالطان پوری میں 48 کورونا وائرس پازیٹیو ملنے والے بات فرضی نکلی۔ کوارنٹائن سینٹر کے ویڈیو کو فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر دہلی کے سلطان پوری کے کوارنٹائن سینٹر کے ایک ویڈیو کو جھٹے دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے ۔ اس میں کہا جا رہا ہے کہ سلطان پوری ایس بلاک میں 48 مریض کورونا وائرس سے پازیٹیو ملے ہیں، جو جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر دہلی کے سلطان پوری کے کوارنٹائن سینٹر کے ایک ویڈیو کو جھٹے دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے ۔ اس میں کہا جا رہا ہے کہ سلطان پوری ایس بلاک میں 48 مریض کورونا وائرس سے پازیٹیو ملے ہیں، جو جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ کا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ 22 اپریل کو سلطان پوری کے کوارنٹائن سینٹر میں ایک بزرگ کی صحت بگڑنے سے موت ہو گئی تھی۔ اسے ہی امبولینس سے اسپتال لے جاتے وقت کے ویڈیو کو کچھ لوگوں نے فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر دیا۔
فیں بک پیج ’دا ڈلہی نیوز‘ نے 23 اپریل کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعویٰ کیا، ’’سلطان پوری ایس بلاک میں 48 مریض کورونا کے پازیٹیو ملے ہیں جو جماعت والے ہیں‘‘‘۔
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ اس میں ایک شخص کو یہ بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ایک مریض کی موت ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں ایک امیولینس کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگوں کو ہنگامہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دکھ رہے مین گیٹ پر ہمیں دہلی لکھا ہوا نظر آیا۔ اس سے یہ بات تو واضح ہو گئی کہ وائرل ویڈیو دہلی کا ہی ہے، لیکن اب اس ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوی کی حقیقت جاننی تھی۔
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے ان ویڈ ٹول میں اسے اپ لوڈ کر کے گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں اس سے ملتے جلتے کئی ویڈیو ملے۔ سماچار ٹوڈے ٹی وی نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 22 اپریل کو اپ لوڈ ایک ویڈیو میں بتایا گیا کہ سلطان پوری کے کوارنٹائن سینٹر میں ایک شخص کی بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد جماعتیوں نے ہنگامہ کیا۔
سرچ کے دوران ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ 22 اپریل کو شائع اس خبر میں استعمال تصویر میں ہمیں ویسی ہی عمارت دکھی، جیسی وائرل ویڈیو میں دکھ رہی تھی۔ خبر میں بتایا گیا کہ سلطان پوری کے کوارنٹائن سینٹر میں جماعتیوں نے ہنگامہ کیا۔
اسی طرح دینک جاگرن کے 23 اپریل کے دہلی وبا میں شائع ایک خبر میں بتایا کہ سلطان پوری واقع کوارن ٹائن سینٹر میں رکھے گئے 700 جماعتیوں نے بدھ کو ہنگامہ کر دیا۔ ہنگامہ کی عطلاع ملنے پر پولیس نے جماعتیوں کو خاموش کروایا۔ دراصل، کوارن ٹائن سینٹر میں دو جماعتیوں کی حالت خراب ہو گئی تھی۔ اس پر ہیلتھ ملازمین نے دونوں کو لوک نائک اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ اس دوران ایک 80 سال کے جماعتی کی موت ہو گئی۔ وہ مدھو میہ سے بھی متاثر تھا۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے دینک جاگرن ک دہلی ایڈیٹر انکور اگنیہوتری سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سلطان پوری واقع کوارنٹائن میں تقریبا 700 جماعتیوں کو رکھا گیا ہے۔ اسی میں سے 80 سال کے ایک بزرگ کو ڈائبیٹیز کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔ جس کے بعد جماعتیوں نے سہولیات کو لے کر ہنگامہ کر دیا۔ وائرل ویڈیو اس دوران کا ہے جب بزرگ کی لاش کو لے کر امبولیسن سے جا رہی تھی۔
وہیں، روہینی کے ایس ڈی ایم نگیندر ترپاٹھی نے سطان پوری ایس بلاک میں 48 مریض کورونا وائرس کے پازیٹیو والی بات کو جھوٹا بتایا۔
ڈس کلیمر، اعلامیہ دست برداری: وشواس نیوز کی کورونا وائرس (کووڈ-19) سے منسلک فیکٹ چیک خبروں کو پڑھتے یا اسے شیئر کرتے وقت آپ کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ جن اعداد و شمار یا ریسرچ متعقلہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، وہ مسلسل بدل رہے ہیں۔ بدل اسلئے رہے ہیں کیوں کہ اس وبا سے جڑے اعداد و شمار (متاثرین اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد، اس سے ہونے والی اموات کی تعداد) میں مسلسل تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس بیماری کا ویکسین بننے سے منسلک چل رہے تمام ریسرچ کے پختہ نتائج آنے باقی ہیں، اور اس وجہ سے علاج اور بچاؤ کو لے کر فراہم کردہ اعداد و شمار میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ خبر میں استعمال کئے گئے ڈیٹا کو اس کی تاریخ سے جوڑ کر دیکھا جائے۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’ڈلہی نیوز‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ پیج کو7,444 صارفین فالوو کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں اس پیج سے دہلی سے جڑی خبروں کو شیئر کیا جاتاہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں سالطان پوری میں 48 کورونا وائرس پازیٹیو ملنے والے بات فرضی نکلی۔ کوارنٹائن سینٹر کے ویڈیو کو فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں