فیکٹ چیک: دہلی کے سنگم وہار کی پرانی تصویر وارانسی کے نام پر کی جا رہی وائرل
سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی یہ تصویر وارانسی کی نہیں، دہلی کی ہے۔ اسے گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
- By: ameesh rai
- Published: Aug 24, 2020 at 06:03 PM
نئی دہلی( وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا کے الگ الگ پلیٹ فارم پر خراب سڑک اور ڈرینج سسٹم کو دکھاتی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے۔ اسے وارانسی کی تصویر بتایا جا رہا ہے۔ وشواس نیوزکو صارفین کی جانب سے فیکٹ چیکنگ واٹس ایپ چیٹ باٹ پر بھی یہ تصویر ملی اور اس کے فیکٹ چیک کی مانگ کی گئی۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں تصویر کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن پایا گیا ہے۔ دہلی کے سنگم وہار کی ایک پرانی تصویر کو وارانسی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
یہ تصویر فیس بک اور واٹس ایپ، دونوں پر وائرل ہو رہی ہے۔ فیس بک پر قیوم عشرفی نام کے صارف نے 16 اگست کو ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ اس پوسٹ میں تصویر کے اوپر ایڈٹ کر لکھا ہے، ’’بنارس کو بی جے پی حکومت نے لندن بنا دیا‘‘۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے اس تصویر پر گوگل رورس امیج سرچ ٹول کا استعمال کیا۔ہمیں کئی صارف کی پوسٹ ملیں۔ ہمیں دہلی بی جے پی لیڈر وجے گویل کا 9 جنوری کا ایک ٹویٹ ملا۔ اس ٹویٹ میں بھی کئی تصاویر کے ساتھ اس تصویر کو بھی شیئر کر دہلی کی حکومت پر طنز کیا گیا تھا۔ اس ٹویٹ کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
اسی طرح اکالی دل کے لیڈر منجندر سرسا کا بھی 9 جنوری کا ہی ایک ٹوٹ ملا۔ اس ٹویٹ میں بھی یہ تصویر شیئر کر کیپشن لکھا ہے، ’’دہلی کو لندن بنانے کی اروند جی کے دعوہ کی کچھ تصاویر‘‘۔ اس ٹویٹ کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے وشواس نیوز نے تصویر کو زوم کر اس کی ٹھیک سے پڑتال کی۔ اس تصویر میں ہمیں دکان کے دو بورڈ دکھے۔ ایک بورڈ پر آرین فوٹ ویئر اور دوسرے پر انش کیک پیلس لکھا دکھا۔ ہم نے ان دونوں نام کو گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں یہ دونوں کے سنگم وہار کے ایڈرس پر ملے۔ ہمیں انٹرنیٹ سے ہی آرین فوٹ ویئرکا نمبر بھی ملا۔ اس نمبر پر ہماری بات آرین فٹ ویئر کے راجیندر گپتا سے ہوئی۔ ہم نے ان کے پاس وائرل ہو رہی یہ تصاویر بھیجی۔ انہوں نے بتایاکہ دہلی کے سنگم وہار کی تصویر ہے اور ایسی حالات میں ٹھیک دکان کے سامنے کی ہی ہے۔ راجیندر گپتا کے مطابق، آج بھی اس سڑک کا حال خراب ہی ہے۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’قیوم عشرفی اے آئی ایم آئی ایم ایس اے‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق جمشید پور سے ہے۔
نتیجہ: سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی یہ تصویر وارانسی کی نہیں، دہلی کی ہے۔ اسے گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : وارانسی کی تصویر
- Claimed By : Qaiyum Asrafi Aimim SA
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔