فیکٹ چیک: فائرنگ کر رہی برقعہ پوش خاتون کا دہلی کا ویڈیو، فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نےاس ویڈیو کی پرتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دہلی کا نومبر 2020 کا معاملہ ہے۔ معاملہ کا ویڈیو وائرل ہو نے کے بعد دہلی پولیس نے خاتون کو ہراست میں بھی لے لیا تھا۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر برقعہ میں نطر آرہی ایک خاتون کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں خاتون کو رات کے اندھیرے میں سڑک پر گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو کراچی کاہے۔ جب وشواس نیوز نےاس ویڈیو کی پرتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دہلی کا نومبر 2020 کا معاملہ ہے۔ معاملہ کا ویڈیو وائرل ہو نے کے بعد دہلی پولیس نے خاتون کو ہراست میں بھی لے لیا تھا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئرکرتے ہوئے لکھا، ’یہ کراچی ہےمیری جان‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئےسب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور کی فریمس کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 24 نومبر 2020 کو انڈیا ٹی کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں پر ویڈیو سے متعلق دی بتائی گئی معلومات کے مطابق، ’ دہلی کے جافر آباد میں ایک برقعہ پوش خاتون نے دکان کے باہر گولی باری کی‘۔

اسی معاملہ پر ہمیں آوٹ لک انڈیا کی ویب سائٹ پر بھی خبر ملی۔ 24 مومبر 2020 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’برقعہ میں ملبوس اور بندوق سے لیس ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو دہلی کے ایک علاقے میں گالی گلوچ اور گولیاں چلا رہی ہے۔ 28 سالہ خاتون کو ایک دکان کے باہر بدسلوکی اور بے دریغ گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے یہاں تک کہ مقامی لوگ اور بچے سڑک پر خوف و ہراس سے دیکھتے ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

اے این آئی کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی اس معاملہ سے متعلق ٹویٹ دیکھا جا سکتا ہے۔ معلومات کے مطابق خاتون کو پولیس نے ہراست میں لے لیا ہے۔ مکمل ٹویٹ نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے دینک جاگرن کے شمال مشرقی دہلی کے دینک جاگرن کے صہافی اروند کمار دویری سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’یہ دہلی کے جافر آباد پولیس اسٹیشن کا معاملہ ہے۔ ویڈیو میں نطر آرہی خاتون کا موبائل کے دکان دار سے متنازعہ تھا تو دھمکی دینے کے لئے گولی چلا دی تھی۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نےپایا کہ صارف نے فیس بک ستمبر 2021 کو جوائن کیاہے اور فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نےاس ویڈیو کی پرتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دہلی کا نومبر 2020 کا معاملہ ہے۔ معاملہ کا ویڈیو وائرل ہو نے کے بعد دہلی پولیس نے خاتون کو ہراست میں بھی لے لیا تھا۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts