وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ ڈی سی پی امت شرما کے شہید ہو جانے کی خبر پوری طرح فرضی ہے۔ پڑپٹگنج کے میکس اسپتال میں داخل امت شرما کا علاج چل رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ شمال مشرقی دہلی کے تشدد میں زخمی ہوئے ڈی سی پی امت شرما کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ خبر پوری طرح فرضی ہے۔ شاہدرہ زون کے ڈی سی پی امت شرما فی الحال پڑپٹگنج کے میکس اسپتال میں داخل ہیں۔
فیس بک صارف ’رنجیتھ اوستھی‘ نے 26 فروری کو ایک ڈی سی پی امت شرما کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’دہلی کے فسادیوں سے لڑتے ہوئے، شہید ڈی سی پی امت شاہ شرما شہید ہو گئے‘‘۔
ہم نے پایا کہ ڈی سی پی امت شرما سے منسلک اس افواہ کو سوشل میڈیا پر متعدد صارفین شیئر کر رہے ہیں۔
ڈی سی پی امت شرما کی صحت سے منسلک معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے گوگل پر اوپن سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ 24 فروری کو دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر لگی۔ خبر کی سرخی ہے، ’دہلی سی اے اے تشدد: موجپور میں دو گروہوں کے تشدد میں ہیڈ کانسٹیبل کی موت، ڈی سی پی سمیت 11 پولیس اہلکار زخمی‘‘۔ وہیں تفصیل سے خبر میں بتایا گیا، ’’موصولہ معلومات کے مطابق، پتھراؤ میں ایس پی اور ڈی سی پی سمیت کل 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ چار دیگر لوگ بھی زخمی ہیں۔ جنہیں جی ٹی بی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، زخمی ڈی سی پی امت شرما شاہدرہ میں تعینات ہیں۔ امت شرما کو سر اور ہاتھ میں چوٹ لگی ہے۔ انہیں اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔ جہاں پر ان کی حالت بہتر ہے‘‘۔
ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمارے ہاتھ نیوز ایجنسی اے این آئی کا ایک ٹویٹ لگا۔ 25 فروری کو کئے گئے اس ٹویٹ میں بتایا گیا کہ ’’شاہدرہ ڈی سی پی امت شرما اب خطرہ سے باہر ہیں۔ پورا ٹویٹ نیچے دیکھیں‘‘۔
دینک جاگرن کے 26 فروری کے نیشنل ایڈیشن میں بھی ہمیں ڈی سی پی امت شرما کی خبر ملی، جس میں بتایا گیا، ’’شاہدرہ کے ڈی سی پی امت شرما کی حالت اب خطرہ سے باہر ہے۔ چوٹ لگنے کی وجہ سے ان کے سر میں خون کا تھکہ جم گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں پڑپٹگنج کے میکس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے‘‘۔
ہمیں 26 فروری کو اے این آئی کی جانب سے کیا گیا ایک ٹویٹ اور ملا، جس میں بتایا گیا، ’’وزیر داخلہ امت شاہ نے شاہدرہ ڈی سی پی امت شرما کے خاندان سے رابطہ کیا ان کی خیریت جانی‘‘۔
اب ہم نے میکس اسپتال میں 26 فروری کو دوپہر کے 12 بجے بات کی اور وہاں ہماری بات پبلک رلیشن ٹیم کے اجے راوت سے ہوئی اور انہوں نے بتایا، ’’ڈی سی پی امت شرما کی حالت اب بہتر ہے اور وہ ابھی آبزرویشن میں ہیں‘‘۔
وشواس نیوز کو میکس اسپتال سے ایک آفیشیئل میل بھی آیا۔ جس کے مطابق، ’’دہلی کے تشدد میں زخمی ہوئے 10 پولیس اہلکار میکس اسپتال، پڑپٹگنج میں داخل ہوئے۔ جن میں سے تین مریضوں کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے، جبکہ دیگر سات کو علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’رجنیش اوستھی‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے علاوہ ازیں اس پروفائل سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ خبروں کو شیئر کیا جاتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ ڈی سی پی امت شرما کے شہید ہو جانے کی خبر پوری طرح فرضی ہے۔ پڑپٹگنج کے میکس اسپتال میں داخل امت شرما کا علاج چل رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں