فیکٹ چیک: یہ تصویر نہیں ہے کسی بھی مذہبی کتاب کی، وائرل پوسٹ کے ساتھ کیا جا رہا دعوی بالکل فرضی ہے

اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی کتاب نا ہی قرآن شریف ہے اور نا ہی کوئی دیگر مذہبی کتاب۔ بلکہ یہ ایک ڈکشنری ہے جس پر فنکار کے ذریعہ کرسٹل کا کام کیا ہے۔

فیکٹ چیک: یہ تصویر نہیں ہے کسی بھی مذہبی کتاب کی، وائرل پوسٹ کے ساتھ کیا جا رہا دعوی بالکل فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک کتاب کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ تصویر قرآن شریف کی ہے جو سمندر کی گہرائیوں میں برسوں سے تھا لیکن ابھی بھی ویسے کا ویسا ہی ہے۔ جب ہم نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی کتاب نا ہی قرآن شریف ہے اور نا ہی کوئی دیگر مذہبی کتاب۔ بلکہ یہ ایک ڈکشنری ہے جس پر فنکار کے ذریعہ کرسٹل کا کام کیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’یہ قرآن ایک گہرے سمندر میں ملا تھا۔ یہ کئی سالوں سے پانی میں ہے لیکن ویسا ہی برقرار ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ’اسٹف یو کانٹ ہیو‘ نام کے ایک بلاگ میں ملی۔ یہ بلاگ فنکار کیتھرین میک اویر کا ہے۔ وہیں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق کرسٹالائزڈ جرمن انگریزی کی ڈکشنری ہے۔ وہیں اس بلاگ میں اس کرسٹلائزڈ ڈکشنری کو بنانے کا فارمولا بھی لکھا ہوا نظر آیا۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے فنکار کیتھرین میک اوور سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی ۔ انہوں نے ہمیں معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ،’ جی ہاں، یہ تصویر میرے بلاگ کی ہے، یہ ایک جرمن-امریکی لغت ہے جسے میں نے 20 میول ٹیم بوروکس کا استعمال کرتے ہوئے کرسٹلائزڈ تھرفٹ اسٹور سے خریدا تھا، جو کہ ایک کلینگ ایجنٹ ہے جو امریکہ میں کسی بھی سپر مارکیٹ میں پایا جا سکتا ہے۔ میں ٹیکسٹائل اور میکڈ میڈیا میں کام کرنے والی ایک فنکار ہوں، اور یہ میرے پیسز میں سے ایک ہے۔ یہ تقریباً پانچ سال قبل گیلری میں ایک ہم کپل کو فروخت کیا گیا تھا۔ لوگوں نے اس تصویر کے بارے میں جھوٹی کہانی بنائی ہوئی ہے اور یہ کافی سالوں سے وائرل ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی کتاب نا ہی قرآن شریف ہے اور نا ہی کوئی دیگر مذہبی کتاب۔ بلکہ یہ ایک ڈکشنری ہے جس پر فنکار کے ذریعہ کرسٹل کا کام کیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts