کورونا وائرس کی کوئی پی ایچ ویلیو نہیں ہوتی ہے، ماہرین اس وائرس سے لڑنے کے لئے امیونٹی بڑھانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک میسج وائرل ہو رہا ہے، جس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کا پی ایچ 5.5 سے 8.5 کے درمیا ہوتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں کورونا وائرس کو ہرانے کے لئے الکلائن فوڈس زیادہ سے زیادہ کھانے چاہئے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں ہم نے پایا کہ وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔
ٹویٹر صارف ’محمد اقبال‘ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں لکھا تھا، ’’یہ ہم سب کو بتانا ہے کہ کورونا وائرس کا پی ایچ 5.5 سے 8.5 تک ہوتا ہے۔ الکلائن فوڈز لیں جو وائرس کے اوپر والے پی ایچ سطح پر ہیں
Lemon 9.9pH *
Lime 8.2pH *
Avocado 15.6pH *
Garlic 13.2pH *
Mango 8.7pH *
Tangerine 8.5pH *
Pineapple 12.7pH *
Dandelion -22.7pH *
Orange – 9.2pH’’۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
وائرل پوسٹ کی تفتیش کرنے کے لئے ہم نے ان دعووں کی ایک ایک کر کے پڑتال کی۔
پہلا۔ کورونا وائرس کا پی ایچ بیلنس 5.5 سے 8.5 کے درمیان ہوتا ہے۔
پی ایچ کسی سالیوشن کی تیزابیت یا بنیادیت کو ناپنے کا اسکیل ہے۔ جس بھی سولیوشن کا پی ایچ 7 سے کم ہوتا ہے اسے ایسیڈک اور جس کا پی ایچ 7 سے زائد ہوتا ہے اسے بیسک یا الکالئن کہا جاتا ہے۔
وشواس نیوز نے نئی دہلی واقع اندرپرستھ اپولو اسپتال کے پلمونولاجسٹ ڈاکٹر نکھل مودی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی کوئی پی ایچ ویلیو نہیں ہوتی ہے۔
دوسرا۔ پوسٹ میں کچھ کھانے کی پی ایچ ویلیو بتائی گئی ہے اور ساتھ ہی لوگوں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لئے انہیں کھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
نیمبو کے رس کا پی ایچ لیول 3 سے 4 کے درمیان ہوتا ہے، نہ کہ 9.9 جیسا کہ وائرل پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر نکھل مودی کے مطابق، الکلائن فوڈ سے کورونا وائرس کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ امیونٹی بھڑانے کے لئے کچھ گھریلو نسخوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے، حالاںکہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی پوری طرح گمراہ کن ہے۔
عالمی صحت ادارہ کے مطابق، 4 اگست 2020 تک ایسی کوئی دوا نہیں ملی، جسے سے اس وائرس کا علاج کیا جا سکے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف ’محمد اقبال‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ صارف کو 28 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
ڈس کلیمر، اعلامیہ دست برداری: وشواس نیوز کی کورونا وائرس (کووڈ-19) سے منسلک فیکٹ چیک خبروں کو پڑھتے یا اسے شیئر کرتے وقت آپ کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ جن اعداد و شمار یا ریسرچ متعقلہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، وہ مسلسل بدل رہے ہیں۔ بدل اسلئے رہے ہیں کیوں کہ اس وبا سے جڑے اعداد و شمار (متاثرین اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد، اس سے ہونے والی اموات کی تعداد) میں مسلسل تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس بیماری کا ویکسین بننے سے منسلک چل رہے تمام ریسرچ کے پختہ نتائج آنے باقی ہیں، اور اس وجہ سے علاج اور بچاؤ کو لے کر فراہم کردہ اعداد و شمار میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ خبر میں استعمال کئے گئے ڈیٹا کو اس کی تاریخ سے جوڑ کر دیکھا جائے۔
نتیجہ: کورونا وائرس کی کوئی پی ایچ ویلیو نہیں ہوتی ہے، ماہرین اس وائرس سے لڑنے کے لئے امیونٹی بڑھانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں