فیکٹ چیک: یہ کورونا وائرس کی ویکسین نہیں، کووڈ-19 ٹسٹ کٹ ہے

وشواس نیوز کی پڑتال میں ہم نے پایا کہ تصویر میں نظر آرہی چیز نوول کورونا وائرس کی ویکسین نہیں ہے، بلکہ یہ کووڈ- 19 کی ٹسٹ کٹ ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امریکی سائنس دانوں نے کورونا وائرس کی وبا کے علاج کے لئے ایک ویکسین بنا لی ہے۔ اس پوسٹ میں آگے کہا گیا ہے کہ تین گھنٹے کے اندر مریض صحت یاب ہو جائےگا۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ وائرل پوسٹ فرضی نکلی ہے۔ وائرل تصویر کورونا وائرس ویکسین کی نہیں، بلکہ کووڈ-19 ٹسٹ کٹ کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک پیج ’آل نیوز پاکستان‘ کی جانب سے وائرل پوسٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس میں لکھا ہے، ’’کورونا وایرس کا ویکسین تیار ہوگیا۔تین گھنٹے کے اندر ان شاء اللہ مریض صیحت یاب ہوگا پلیز سب دوست شئر کریں
کاپی‘‘۔

اس پوسٹ کو اب تک ڈھائی ہزار سے زیادہ صارفین شیئر کر چکے ہیں۔ پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے تصویر پر ’گوگل رورس امیج سرچ‘ کر اپنی پڑتال کی شروع کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ تصویر میں دکھ رہی چیز ویکسین نہیں، بلکہ کورونا وائرس کی ٹسٹ کٹ ہے۔ ہم اس پڑتال میں ’شگن ٹک‘ کی ویب سائٹ پر پہنچے جو وائرل تصویر میں نظر آرہے مصنوعات کی میونفیکچرچ ہے۔

اس پروڈکٹ کے ڈسکرپشن میں لکھا ہے، ’’ایس جی ٹی آئی۔ فلیکس کووڈ۔19 آئی جی ایم/آئی جی جی‘ ایک گولڈ نینو پارٹیکل بیسڈ امیونو کرومیٹوگرافک ٹسٹ کٹ ہے جس سے انسان کے خون (انگلی یا نس سے نکالے گئے)، سیرم یا پلازما میں کووڈ۔19 کے آئی جی ایم اور آئی جی جی اینٹی باڈیز کا پتہ لگایا جاتا ہے۔ کٹ درست اور استعمال میں آسان ہے اور 10 منٹ میں نتائج آپ کی آنکھوں سے دیکھے جاسکتے ہیں۔

جب ہم نے ’شگن ٹیک‘ کے پیج پر ’اباوٹ اس‘ کے سیکشن کو چیک کیا تو پایا کہ یہ ایک کوریائی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی مختلف قسموں کے ان وٹرو ڈائیگروٹکس مصنوعات کو بناتی اور فروخت کرتی ہے۔

وشواس نیوز نے اندر پرستھ اپولو اسپتال کے پلمونولاجسٹ ڈاکٹر نکھل مودی سے بات کی۔ انہیں وائرل تصویر دکھائی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ کوریائی کمپنی کے ذریعہ کورونا وائرس کی جانچ کے لئے تیار کردہ ٹسٹ کٹ ہے۔ یہ ویکسین نہیں ہے۔ کورونا وائرس کے لئے اب تک کوئی ویکسین نہیں بنی ہے‘‘۔

انڈین کاؤنسلنگ آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے بھی کامرشیئل اسمتعمال کے لئے ٹسٹ کٹ کی تعریف کی ہے۔

سنٹر فار ڈزیز اینڈ پریونشن کے مطابق، فی الحال کووڈ 2019 کی وبا کو روکنے کے لئے کوئی ویکسین نہیں بنی ہے۔ حالاںکہ، سانسن سے پھیلنے والے وائرس کو روکنے کے لئے حفاظتی اقدادمات اٹھائے جا سکتے ہیں۔

وشواس نیوز نے اس سے قبل بھی کورونا وائرس سے منسلک فرضی پوسٹ کی پڑتال کی ہے۔ ان تمام خبروں کو آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں ہم نے پایا کہ تصویر میں نظر آرہی چیز نوول کورونا وائرس کی ویکسین نہیں ہے، بلکہ یہ کووڈ- 19 کی ٹسٹ کٹ ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts