فیکٹ چیک: برائلر چکن میں کورونا وائرس پائے جانے کا دعویٰ فرضی ہے
نتیجہ: وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ فرضی ہے کہ برائلر چکن میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔ اس پوسٹ میں استعمال کی گئی تصاویر کا کورونا وائرسے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Mar 16, 2020 at 06:38 PM
- Updated: Mar 31, 2020 at 01:07 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ برائلر چکن میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔ اس پوسٹ میں گوشت اور چکن کی کچھ تصاویر بھی ہیں۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی نکلا ہے۔ تصاویر کا کورونا وائرس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک پر ’سلیم عباسی‘ نام کے صارف نے اس پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ اس میں لکھا ہے، ’’بوائلر چکن میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔ تمام لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ ابلے ہوئے گوشت کا استعمال نہ کریں۔ دعا کی گزارش‘‘۔ اس پوسٹ کے ساتھ گوشت اور چکن کی متعدد تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں۔ اس پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ انگریزی میں لکھے گئے اس پوسٹ میں برائلر کی اسپیلنگ غلط ہے۔ پوسٹ میں اسے ’بوائلر‘ لکھا گیا ہے۔ اسی طرح کورونا کی اسپلنگ میں بھی غلط لکھی ہوئی ہے۔
پوسٹ میں کئے گئے دعویٰ کی پڑتال کے لئے ہم نے سنٹرل پالٹری ڈولپمینٹ آرگینائزیشن ممبئی کے اسسٹینٹ ڈائریکٹر ستیہ ناراین سوین سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ دعویٰ فرضی ہے۔ برائلر چکن کو صاف ستھرے طریقہ سے بریڈ جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ فرضی افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ برائرل چنک میں کورونا وائرس پایا جاتا ہے۔ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے‘‘۔
عالمی صحت ادارہ کے مطابق، اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کتے یا بلی جیسے پالتو جانور اس نئے طریقہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ حالاںکہ، پالتو جانوروں کے رابطہ میں آنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو سابن اور پانی سے دھونا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔ یہ آپ کو ای کولی اور سلمونیلا نام کے عام بیکٹیریا سے محفوظ رکھتا ہے جو پالتو جانوروں سے انسانوں میں جا سکتے ہیں۔
ہم نے وائرل پوسٹ میں مومود مرغی کی تصویر کو گوگل رورس امیج سرچ کیا۔
ہمیں ریسرچ ویب سائٹ پر ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کی سرخی ہے
An Outbreak of Colibacillosis in a Broiler Farm
اردو ترجمہ: (برالر فارم میں کولاباسس کا وباء)۔ وائرل پوسٹ کی چیکن کی تصویر میں بھی اسی کیپشن کا استعمال کیا گیا ہے۔
ہم نے وائرل پوسٹ میں موجود چکن کی دوسری تصاویر کو بھی گوگل رورس امیج سرچ کیا۔
ہمیں یہی تصویر ایک دوسری ویب سائٹ پر ملی، جہاں بتایا گیا کہ چکن ایسپرگلوسس نام کی بیماری سے متاثر ہے۔ اس بیماری کی وجہ ایک مٹی کا ایک گنگس ہے جو گندی زمین، بستر اور چکن سے پھیلتا ہے۔ نوجات مرغی کے لئے یہ خطرناک ہوتا ہے۔
وائرل پوسٹ میں استعمال کی گئی تصاویر کو کورونا وائرس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پہلی تصویر میں برائلر فارم میں کولیباسل نام کی بیماری کی ہے۔ وہیں، دوسری تصویر ایسپرگلوسس نام کی بیماری سے متاثر چکن کی ہے۔
وشواس نیوز نے سی ایس آئی آر انسٹی ٹیوٹ آف مائکرو بیئل ٹکنولاجی کے وائرولاجی محکمہ کے پرنسلپل سائنٹسٹ ڈاکٹر منوج کمار سے بات کی۔ یہ انسٹیٹیوٹ ہندوستانی حکومت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت آتا ہے۔ انہوں بتایا، ’’کورونا وائرس کھانسی اور چھینکنے جیسے سانسن متعقلہ علامات والے اس بیماری سے متاثر شخص کے قریبی رابطہ سے پھیلتا ہے۔ یہ دعویٰ صحیح نہیں لگ رہا ہے۔ اس دعویٰ سے متعلقہ کوئی ثبوت نہیں ہے‘‘۔
حیدرآباد میونسیپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے بھی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ برائلر چکن کھانے سے کورونا وائرس پھینے کی افواہ پر غور نہ کریں۔ جی ایم ایچ سی سے رٹائر چیف ویٹنری افسر وینکیٹیشور ریڈی نے بتایا کہ ہندوستان میں کسی بھی پرندے کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا معاملہ نہیں آیا ہے۔
سال 2016 میں شائع ہوئی ایک رپورٹ کے مطابق، ’’متعدی بروکائٹس وائرس (آئی بی وی) چکن میں تیزی سے پھیلنے والی سانس کی بیماری کی وجہ بنتا ہے۔ اس کی وجہ سے پیداوار میں کمی، انڈوں میں غیر معمولی اور انڈوں کے معیار میں کمی واقع ہوئی۔ یہ بیماری کورورنا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جب تک یہ کاربونک مادہ میں نہیں ہوتا ہے تب تک آئی بی وی جراثیم کش ادویات کے ذریعہ آسانی سے مارا جا سکتا ہے۔ زندگی میں جلدی متاثر ہونے والے چوزوں کو بیضوی کا مستقل نقصان ہوسکتا ہے۔ ایسے میں وہ انڈے نہیں دے پائیں گے۔ حالاںکہ، آئی بی وی کافی متعدی ہے۔ اس کے باوجود زیادہ تر پرندے آس پاس کے درجہ حرارت بڑھانے اور پانی کے بجائے دودھ دینے جیسے معاون علاج ٹھیک کردیں گے۔
یہ رپورٹ 2016 میں شائع کی گئی تھی، جبکہ وائرل پوسٹ کورونا وائرس پھیلنے کے حالیہ معاملہ کے دوران کا ہے۔
نتیجہ: نتیجہ: وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ فرضی ہے کہ برائلر چکن میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔ اس پوسٹ میں استعمال کی گئی تصاویر کا کورونا وائرسے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
- Claim Review : BOILER CHICKEN ME KORONA VIRUS KO PAYA GAYA HAI. TAMAM LOGO SE APPEAL KI JATI HAI KE BOILER KE GOSHT KA ISTEMAL NA KARE.... MUSLIM COMMUNITY MUMBAI. KHAR. DUAA KI Appeal jy bhim sathiyo
- Claimed By : FB User- Saleem Abbasi
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔