فیکٹ چیک: نیم کی پتیوں کے پاؤڈر سے نہیں ہو سکتا کورونا کا علاج، وائرل پوسٹ فرضی ہے

ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے، جو اس بات کی تصدیق کرے کہ نیم کی پتیوں کے پاؤڈر سے کورونا وائرس کا علاج ہو سکتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، وائرل دعوی فرضی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ نیم کی پتیوں کا پاؤڈر کچھ گھنٹوں میں کورونا وائرس کو ٹھیک کر سکتا ہے۔ وشواس نیوزکی پڑتال میں ہم نے پایا کہ ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، جو نیم کی پتی کے پاؤڈر سے جڑے اس دعوی کی تصدیق کرتا ہو۔ ماہرین کے مطابق، یہ وائرل دعوی جھوٹا ہے۔

کیا ہو رہا ہے وائرل؟

ٹویٹر صارف ’شہزاد خان‘نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ، ’’نیم کے پتہ کا پاوڈر سے کورونا کے مریضوں کا کامیاب علاج ہو رہا ہے۔ سننے کے بعد صدقہ جاریہ سمجھ کر شئیر ضرور کریں۔ جزاک اللہ‘‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے آن لائن سرچ کے ذریعہ یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا نیم کی پتیوں سے بنے پاؤڈر سے کورونا وائرس ٹھیک ہو سکتا ہے۔

ہمیں ملیشیائی حکومت کے وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک انفو گرافک ملا۔ انفو گرافک نے اسے متک بتایا ہے۔

اس ایڈوائزری میں نیم سے جڑی ان چیزوں کو متک بتایا گیا ہے۔

متک

روایتی طور پر نیم کے پتے مختلف بخار اور انفیکشن میں استعمال ہوتے ہیں۔
کوڈ ۔19 کے علاج کے لئے اس کا استعمال انسانوں کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
جسم کے سیلف ڈفینس کے لئے امیون سیل کو ایکٹیو کرتا ہے۔
اس کے مضر اثرات نہیں ہیں ، استعمال میں محفوظ ہیں‘۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ، کچھ مغربی ، روایتی یا گھریلو علاج ہلکے کووڈ 19 علامات کو دور کرسکتے ہیں ، لیکن ایسی کوئی دوائی نہیں ہے جو اس بیماری سے بچا سکے۔

وشواس نیوز نے اس سلسلے میں وزارت آیوش کے ڈاکٹر ومل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ نیم میں کچھ دواؤں کی خصوصیات ہیں ، لیکن یہ کوویڈ ۔19 کا علاج نہیں ہے۔

اندراپراستھا اپولو اسپتال کے پلمونولوجسٹ ڈاکٹر نکھل مودی نے بھی اس دعوے کی تردید کی ہے اور اسے فرضی خبر قرار دیا ہے۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف ’شہزاد خان‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔ علاوہ ازیں 16 ہزار صارفین مذکورہ صارف کو فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے، جو اس بات کی تصدیق کرے کہ نیم کی پتیوں کے پاؤڈر سے کورونا وائرس کا علاج ہو سکتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، وائرل دعوی فرضی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts