وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل کئے جا رہے دعویٰ’ کورونا وائرس سے مثاثر مریض کچا پیاز کھا کر ٹھیک ہو سکتا ہے‘ کو فرضی پایا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ جیتی تیزی سے ملک اور دنیا میں کورونا وائرس بڑھ رہا ہے اتنی ہی تیزی سے اس وائرس سے منسلک فرضی دعویٰ بھی وائرل ہو رہے ہیں۔ کورونا وائرس کو لے کر صارفین طرح طرح کے فرضی دعویٰ کر رہے ہیں، دریں اثنا ہم نے پایا کہ گزشتہ کچھ روز سے فیس بک صارفین ’صدقہ جاریہ‘ کے طور پر ایک پوسٹ شیئر کر رہے ہیں جس کے مطابق کورونا وائرس کا مریض اگر کچا پیاز کھا لے تو وہ بالکل ٹھیک ہو جائےگا۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں پیاز سے کورونا وائرس سے ٹھیک ہونے کا دعویٰ پوری طرح فرضی ثابت ہوا۔ ہم نے پایا کہ کرونا وائرس کے علاج کے لئے ابھی تک کوئی ویکسین یا ادویات نہیں بنیں ہیں، وہیں طبی ماہرین نے بھی اس وائرل دعویٰ کو مسترد کیا ہے۔
فیس بک صارف ’خرشید عالم‘ نے 12 مارچ کو ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا ہے، ’’کورونا وائرس کا علاج وہ بھی پانچ منٹ میں اور پانچ روپیہ میں۔ کچا پیاز چھوٹا کاٹ کر مریض کو کھلا دیں 15 منٹ پانی نا پلائیں اس کے بعد چیک کرائیں۔ ان شاء اللہ کوئی وائرس نہیں ہوگا۔ صدقہ جاریہ‘‘۔
اس پوسٹ کو اب تک 18 ہزار صارفین شیئر کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں فیس بک اور ٹویٹر پر دیگر صارفین بھی ملتی جلتی اسی دعویٰ کو شیئر کررہے ہیں۔
وائرل کئے جا رہے دعویٰ کے مطابق’ کورونا وائرس سے مثاثر مریض کچا پیاز کھا کر ٹھیک ہو سکتا ہے‘۔ دعویٰ کی حقیقت جاننے کے لئے ہم سب سے پہلے عالمی صحت ادارہ (ڈبلو ایچ او) کی ویب سائٹ پر گئے اور وہاں ہمیں کورونا وائرس سے متعلق وائرل ہو رہی متعدد فرضی خبروں اور سوال جواب سے منسلک کا ایک آرٹیکل ملا ۔ ’میتھ بسٹرس‘ نام کے اس آرٹیکل میں واضح طور پر بتایا گیا کہ، ’’اب تک، نئے کورونا وائرس کے علاج کے لئے کوئی ویکسین یا ادویات نہیں بنیں ہیں‘‘۔ مکمل آرٹیکل یہاں پڑھیں۔
تفتیش کے اگلے مرحلہ میں ہم ’نیشنل اونیئن اسوسی ایشن‘ کی ویب سائٹ پر گئے اور وہاں پر کورونا وائرس سے منسلک آرٹیکل یا ایڈوائسزری کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ایک اسٹیٹمینٹ ملی جس میں بتایا گیا کہ، ’’۔ کچھ ثبوت موجود ہیں کہ پیاز میں پائے جانے والے مرکبات میں اینٹی وائرل خصوصیات ہوسکتی ہیں، اور کچھ شائع شدہ سائنسی تجزیہ موجود ہیں جو انفلوئنزا وائرس پر پیاز کے مرکبات کے کچھ حفاظتی اثرات کا ثبوت دیتے ہیں۔ حالاںکہ ابھی تک اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ پیاز میں پائے جانے والے مرکبات کا تحفظ سی او ویڈ-19 (نوول کوروناوائرس) یا حفاظتی اثرات مرتب ہوں گے۔ سی او ویڈ -19 جیسے سنگین بیماریوں کی روک تھام یا علاج کے لئے اختیارات پر غور کرتے وقت کسی طبی پیشہ ور سے مشورہ کرنا ضروری ہے‘‘۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے وزارت آیوش کے ڈاکٹر، ویمل این سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’’اب تک اس بات کا کوئی سائنٹفک ثبوت نہیں ملا ہے کہ پیاز کھانے سے نوول کورونا وائرس ٹھیک ہو سکتا ہے‘‘۔
قابل غور ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبوت نے کورونا وائرس سے منسلک عوام کی بیداری کے لئے بھی ’ڈوز اینڈ ڈونٹس‘ جاری کئے ہیں۔
اب باری تھی کورونا وائرس سے منسلک فرضی پوسٹ کو شیئرکرنے والے فیس بک صارف ’خرشید عالم‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل کئے جا رہے دعویٰ’ کورونا وائرس سے مثاثر مریض کچا پیاز کھا کر ٹھیک ہو سکتا ہے‘ کو فرضی پایا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں