نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک مسیج وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ناریل کے تیل کی مدد سے ڈینگو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ اس میسج کو سری سائی سودھا ہسپتال کے ڈاکٹر بی سکومار کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے۔ ٹائمس نیوز انٹر نیشنل نام کے فیس بک پیج پر اس پوسٹ کو شیئر کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس کے مطابق، یہ میسج آپ سبھی لوگوں کو بتانے کے لئے ہے کہ ڈینگو پھیل رہا ہے۔ اپنے گھٹنوں سے لے کر نیچے پیروں تک ناریل کا تیل لگائیں۔ یہ اینٹی بایوٹک ہے۔ ڈینگو کا مچھر گھٹنوں سے زیادہ اونچائی پر نہیں اڑ سکتا۔ اسے ذہن میں رکھ کر، اس کا استعمال شروع کر دیں۔ اس میسج کو جتنا پھیلا سکتے ہیں پھیلائیں۔ آپ کا ایک میسج متعدد زندگیاں بچا سکتا ہے‘‘۔
اس میسج کو سری سائی سدھا ہسپتال کے ڈاکٹر بی سکومار کے نام سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
وشواس نیوز نے شری سائی سدھا ہسپتال کے ڈاکٹر بی سکومار سے رابطہ کر اپنی پڑتال کا اغاز کیا۔ ہم نے ان کے نام سے وائرل ہو رہے مسیج سے متعلق ان سے بات کی۔ ڈاکٹر نے کہا، ’’یہ میسج فرضی ہے۔ میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ یہ میسج چار سالوں سے میرے نام سے پھیلایا جا رہا ہے۔ یہ میرے نام کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ میں نے کبھی ایسا خط نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی ڈینگو کے لئے ناریل تیل استعمال کا نسخہ دیا ہے‘‘۔
وشواس نیوز نے ڈینگو روکنے سے متعلق آئن لائن موجود تمام رپورٹس پڑھی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ڈینگو وائرس خاص طور سے ایڈیج نسل کی مچھروں سے پھیلتا ہے۔
ہم نے اس سے متعلق ڈاکٹر سنجیو کمار سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ناریل تیل ڈینگو کا علاج نہیں ہے۔
یو ایس نیشنل لائبریری آف میڈیسن کےمطابق، خالص ناریل تیل میں کچھ اینٹی مائکروبائل گون خصوصیات ہوتے ہیں، لیکن ایسا کوئی ٹرائل موجود نہیں ہے جو یہ ثابت کرتا ہو کہ یہ ایکٹو انفیکشن میں کارگار ہے۔
ایسا کوئی سائنٹیفک بنیاد نہیں ہے جو یہ ثابت کرے کہ ناریل تیل ڈینگو کو روک سکتا ہے۔
ہم نے اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے پیج ٹائمس نیوز انٹرنیشنل کی سوشل پروفائل کو بھی اسکین کیا۔ یہ پیج 12 فروری 2016 کو بنایا گیا تھا اور پڑتال تک اس کے 3 لاکھ 46 ہزار 903 فالوورز تھے۔
نتیجہ: وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ کہ ناریل تیل ڈینگو کو روک سکتا ہے، فرضی ہے۔ ڈاکٹر بی سکومار نے ڈینگو میں ناریل تیل کے استعمال کا ڈسکرپشن نہیں لکھا ہے۔ وائرل پوسٹ میں ان کے نام کا استمعال فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔