فیکٹ چیک: کمزور نظر آرہے جانور کی چین کی تصویر، غازہ کے حوالے سے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر چین کی ہے۔ اس تصویر کا غازہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ غازہ اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے سبب غازہ میں لوگوں اور مویشیوں کو کھانے کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہیں سب کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک بےحد کمزور جانور کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیںکہ یہ غازہ کا جانور ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر چین کی ہے۔ اس تصویر کا غازہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’جب ہم غزہ کے لوگوں اور جانوروں کو اس حالت میں دیکھتے ہیں تو ہم انتہائی شرمندہ ہوتے ہیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلےہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں اس موقع کا ویڈیو وڈس یوٹیبور نام کے یوٹیوب چینل پر شورٹس میں اپلوڈ ہوا ملا۔

اس ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو چین کے سوشل نٹروکنگ ویب سائٹ ’ڈوین ڈاٹ کام‘ پر 22 نومبر 2023 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو مزید بہتر کوائیلٹی میں دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ صارف نے اسی موقع کے ایک دیگر ویڈیو کو اپلوڈ کرتےہوئے اس سے متعلق معلومات شیئر کی ہے۔ یہاں دئے گئے کپشن کے مطابق، ’ویڈیو میں نظر آرہے اس کتے کو بوڑھی خاتون نے پالا ہے۔ بوڑھی خاتون ایک صفائی کرنے والی ہے اور کتوں کی دیکھ بھال میں بہت اچھی نہیں کر پاتی ہے۔ میں نے بھی اتفاق سے اس منظر کا ویڈیو بنا کر شیئر کر دیا لیکن مجھے امید نہیں تھی کہ اتنے زیادہ لوگ اس ویڈیو پر اپنی توجہ مرکوز کر دیں گے‘‘۔

خبروں کےمطابق ،’جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے ایک چڑیا گھر میں، درجنوں بے سہارا فلسطینی پنجروں کے درمیان پناہ لیے ہوئے ہیں جن میں بھوک سے مرتے بندر، طوطے اور شیر رکھے ہوئے ہیں، اور انکلیو پر اسرائیل کی جارحیت کا کوئی خاتمہ نہیں ہے۔

وہیں بی بی سی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، ’’غزہ کے شمال میں رہنے والے لوگوں نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ بچے کئی دن تک بغیر خوراک کے ہیں کیونکہ امدادی قافلوں کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ کچھ رہائشیوں نے زندہ رہنے کے لیے جانوروں کے کھانے کو آٹے میں پیسنے کا سہارا لیا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان اناج کا ذخیرہ بھی اب کم ہو رہا ہے۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے غازہ مسلئے کو کوور رہے ترکیہ کے صحافی غنی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ غازہ میں رمضان کے دوران لوگوں کو کھانے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گمراہ کو پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی معلومات شیئر نہیں کی ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر چین کی ہے۔ اس تصویر کا غازہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts