فیکٹ چیک: گائے کی اسمگلنگ کے نام پر وائرل ہو رہی برازیل کی تصویر، فرضی دعوے سے مغربی بنگال کی بتاتے ہوئے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ سلاٹر ہاؤس کی وائرل ہونے والی تصویر کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر برازیل کے ایک شہر کی ہے اور دس سال سے زیادہ پرانی ہے۔ پرانی اور غیر ملکی تصویر کو پروپیگنڈے کے طور پر بھارت سے جوڑ کر جھوٹے دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Jun 21, 2024 at 06:19 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک ذبح خانہ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل تصویر کو صارفین کی جانب سے انڈیا بنگلہ دیش میں گائے کی اسمگلنگ کے حوالے سے شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ مغربی بنگال کے ایک مذبح خانے کی تصویر ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ سلاٹر ہاؤس کی وائرل ہونے والی تصویر کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر برازیل کے ایک شہر کی ہے اور دس سال سے زیادہ پرانی ہے۔ پرانی اور غیر ملکی تصویر کو پروپیگنڈے کے طور پر بھارت سے جوڑ کر جھوٹے دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟
وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا، ‘مغربی بنگال میں انڈیا-بنگلہ دیش سرحد پر بڑے پیمانے پر گائے کی اسمگلنگ پر بھارتی حکومت کی خاموشی بہت کچھ کہتی ہے، ہماری مقدس گائے کی اسمگلنگ، جو ہماری ماں کے طور پر قابل احترام ہے۔ مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچتی ہے۔ اگر علاقے میں مادر گائے کی اسمگلنگ ہوتی ہے تو افراتفری پھیل جائے گی‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل لینز کے ذریعے تلاش کیا۔ تلاش کے دوران ہمیں یہ تصویر 26 جولائی 2016 کو ایک اٹلی کی ویب سائٹ پر سلاٹر ہاؤس سے متعلق آرٹیکل میں ملی۔ ہمیں یہ تصویر دبئی کی ایک نیوز ویب سائٹ پر 2016 میں شائع ہونے والی ایک خبر میں بھی ملی۔
تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے جولائی 2016 سے پہلے گوگل ٹائم ٹول پر اس تصویر کو تلاش کرنا شروع کیا تھا اور ہمیں یہ تصویر مارچ 2022 میں نیشنل جیوگرافک کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ تصویر جارج اسٹینمنٹز نے لی ہے۔
تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے جارج سٹینمنٹز کے بارے میں تلاش کیا اور اسی نام کی ویب سائٹ تک پہنچ گئے۔ ان کے بارے میں دی گئی معلومات کے مطابق وہ نیشنل جیوگرافک کے فوٹوگرافر ہیں۔ ہم نے ان کی ویب سائٹ پر وائرل تصویر کو مختلف کی ورڈ کے ساتھ تلاش کرنے کی کوشش کی۔ تلاش کرنے پر ہمیں اس وائرل تصویر سے ملتی جلتی ایک تصویر اپ لوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، یہ برازیل کے ماتو گروسو ڈو سل میں واقع جے بی ایس مذبح خانہ کی تصویر ہے۔ ساتھ ہی اس تصویر کے کاپی رائٹ میں جارج اسٹینمنٹز کے نام کے ساتھ 2013 لکھا ہوا نظر آیا، یعنی یہ تصویر برازیل میں سال 2013 میں لی گئی تھی۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لیے ہم نے اپنے ساتھی دینک جاگرن میں مغربی بنگال کی سینئر صحافی سومیتا جیسوال سے رابطہ کیا اور انہوں نے بھی تصدیق کی کہ یہ تصویر مغربی بنگال کی نہیں ہے۔
جعلی پوسٹس کو شیئر کرنے والے فیس بک صارفین کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کی جانب سے ایک خاصل نظریہ سے متاثر پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ سلاٹر ہاؤس کی وائرل ہونے والی تصویر کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر برازیل کے ایک شہر کی ہے اور دس سال سے زیادہ پرانی ہے۔ پرانی اور غیر ملکی تصویر کو پروپیگنڈے کے طور پر بھارت سے جوڑ کر جھوٹے دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : یہ مغربی بنگال کے ایک مذبح خانے کی تصویر ہے۔
- Claimed By : FB User- Abhay Jaisawal
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔