فیکٹ چیک: اسٹریٹ لائٹ میں پڑھائی کرتے بچے کی بجنور کی یہ تصویر، مصر کے حوالے سے وائرل
وشواس نیوز نے اسٹریٹ لائٹ میں پڑھائی کرتے اس بچے کی تصویر کی پڑتال میں پایا کہ اس تصویر کا مصر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بچے کی یہ تصویر اترپردیش کے ضلع بجنور کے ایک گاؤں کی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Sep 7, 2022 at 03:25 PM
- Updated: Sep 7, 2022 at 03:35 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی تصویر میں ایک بچے کو رات کے اندھیرے میں گھر کی چھت کے اوپر اسٹریٹ لائٹ سے پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ فوٹو مصر کی ہے۔ جب ہم نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل کی جا رہی تصویر کا مصر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بچے کی یہ تصویر اترپردیش کے ضلع بجنور کے ایک گاؤں کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’مصر میں ایک بچہ اسٹریٹ لائٹس کے نیچے ہوم ورک کر رہا ہے، اس علاقے میں کچھ غریب لوگوں کی جانب سے بجلی کے بل جمع نہ کرنے پر پورے علاقے میں گھروں کی بجلی کاٹ دی گئی ہے مسلمانوں پر کیسے شیطان صفت درندوں کی حکمرانی ہے جو ہر چیز کو اپنے باپ کی ملکیت سمجھ کر فیصلے کرتے ہیں‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے ہم نے تصویر گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر نیوز18 ہندی کی ویب سائٹ پر 3 ستمبر 2022 کو اپلوڈ ہوئی خبر میں ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق آئی ایس ایس افسر اویناش شرن نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک بچے کی تصویر شیئر کی ہےجس میں بچہ اسٹریٹ لائٹ کے نیچے پڑھا ہوا نظر آرہا ہے۔
آئی اے ایس افسر اویناش شرن نے سب سے پہلے اس تصویر کو 1 ستمبر کو شیئر کیا تھا اور اسے کے بعد سے یہ وائرل ہونی شروع ہو گئی۔
وائرل کی جا رہی تصویر کہاں کی ہے اس سے جڑی معلومات کے لئے ہم نے اپنا سرچ جاری رکھا اور ہمیں یہ خبر ایک ویب سائٹ پر ملی یہاں پر دی گئی معلومات کے مطابق تصویر میں نظر آرہا بچہ بجنور کی نگر پنچایت ساہن پور کے گاؤں مالیان کا ہے۔
اسی بنیاد پر سرچ کئے جانے پر ہمیں تصویر سے متعلق بجنور اسپیڈ نیوز نام کے یوٹیوب چینل پر خبر ملی۔ یہاں پر ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، اسٹریٹ لائٹ میں پڑھنے والے بچے کی تصویر وائرل ہو رہی ہے بچہ اترپردیش کے بجنور کے ساہن پور کا رہنے والا ہے۔ ویڈیو میں بچہ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، اس کا نام ایشان ہے اور وہ چوتھی درجہ میں پڑھتا ہے۔ اس ویڈیو میں رپورٹر اس جگہ کو بھی دکھاتا ہے جہاں کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ پورا ویڈیو نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسی معاملہ سے متعلق خبر میں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ خبر کے مطابق، ’سہان پور کے محلہ مالیان کے رہنے والے شکیل احمد محنت مزدوری کر کے خاندان کی روزی روٹی کماتے ہیں۔ اس کے گھر میں بجلی کا کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے اس کا بیٹا ایشان، جو کلاس 4 میں پڑھتا ہے، وہ گھر کے سامنے والی گلی میں کھمبوں کی روشنی سے پڑھائی کرتا ہے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن بجنور کے بیورو چیف انوج سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر بجنور کے ضلع ساہن پور کی ہے۔ بچہ کی تصویر وائرل ہونے کے بعد وہ سرخیوں میں آگیا تھا ہم نے بھی اس پر اخبار میں خبر شائع کی تھی۔
تصویر کو مصر کا بتاتے ہوئے وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق ملائیشیا سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اسٹریٹ لائٹ میں پڑھائی کرتے اس بچے کی تصویر کی پڑتال میں پایا کہ اس تصویر کا مصر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بچے کی یہ تصویر اترپردیش کے ضلع بجنور کے ایک گاؤں کی ہے۔
- Claim Review : مصر میں ایک بچہ اسٹریٹ لائٹس کے نیچے ہوم ورک کر رہا ہے
- Claimed By : لائو لائن
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔