فیکٹ چیک: بہار کے اسکول کی تصویر دہلی کے نام پر ہوئی وائرل
- By: Umam Noor
- Published: Jul 25, 2019 at 04:02 PM
- Updated: Jul 26, 2019 at 10:40 AM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک سرکاری اسکول کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر دہلی کے اسکول کی ہے۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ وائرل ہو رہی تصویر دہلی کے کسی اسکول کی نہیں، بلکہ بہار کے ارریا ضلع کے ایک سرکاری اسکول کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک پیج عام آدمی زندہ باد (عام آدمی زندہ باد) نے 11 جولائی 2:29 کے وقت ایک تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئے دعویٰ کیا، ’’بی جے پی کی پریشانی محض اتنی ہی ہے کہ دہلی کے بچوں کو بہترین کھانا اور اعلی تعلیم مہیہ کرا رہی ہے عآپ حکومت‘‘۔
پڑتال
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ہو رہی تصویر کو گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ متعدد صفحات کو اسکین کرنے کے بعد یہ تصویر ہمیں ’سمردھ جھارکھنڈ ڈاٹ کام‘ (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) پر ملی۔ تین ماہ قبل بھی اس تصویر کو اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا گیا: ’بہار کے ارریا ضلع کے سینئر سکنڈری اسکول چھورچھوریا کے اس نظام سے دیگر اسکولوں کو سیکھ لینی چاہئے‘‘۔ یہ تصویر آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
samridhjharkhand.com
اپنی پڑتال کے دوران ہمیں گوگل پر ایک اور نیوز لنک ملا۔ یہ لنک (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) کوشی کاس ڈاٹ کام نام کی ویب سائٹ کا تھا۔ 19 اپریل 2019 کو اپ لوڈ کی گئی ایک خبر میں اسی تصویر کا استعمال کیا گیا تھا، جو آج کل دہلی کے اسکول کے نام پر وائرل ہو رہی ہے۔ خبر میں بتایا گیا: ’’بہار کے ارریا ضلع کے سینئر سکنڈری اسکول چھوچھوریا کے اسکول انتظامیہ (پرنسیپل اور تمام اساتذہ) کے پاس بھی ’مڈ ڈے میل‘ کے لئے اتنی ہی رقم حکومت کی جانب سے دی جاتی ہے جتنی دیگر اسکولوں کو، لیکن سکنڈری اسکول چھوچھوریا کی نظامی کمیٹی نے اسی رقم کا استعمال کر سب سے بہتر بننے کی کوشش کی‘‘۔
koshikiaas.com
جانچ کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم چھوچھوریا کے سکنڈری اسکول کے فیس بک اکاونٹ (نیچے فیس بک اکاونٹ کا نام دیکھیں)پر پہنچے۔ یہاں ہمیں اسکول کی متعدد تصاویر ملیں۔ ایک تصویر میں بچے بیٹھ کر کھانا کھا رہے ہیں تو دوسری تصویر میں بچے پڑھ رہے تھے۔ تصویر میں اس جگہ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، جو وائرل تصویر میں ہے۔ بس اینگل تھوڑا مختلف ہے۔
@Pschhuurchhuria Forbisganj
اس کے بعد ہم نے سرکاری سکنڈری اسکول چھوچھوریا کے انچارچ رنجیش سنگھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر ان کے سکنڈری اسکول کی ہے۔ یہ تصویر انہوں نے ہی کھینچی تھی۔ رنجیش نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر کو انہوں نے 12 اپریل کو کھینچا تھا۔ اسے کچھ لوگ اب دہلی کے نام پر وائرل کر رہے ہیں۔
تصویر کی حقیقت پتہ لگانے کے بعد وشواس ٹیم نے اس فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کی، جس نے فرضی دعویٰ کے ساتھ تصویر کو وائرل کیا۔ ہماری جانچ میں معلوم ہوا کہ عام آدمی زندہ باد (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے اس پیج کو 11 لاکھ سے زائد لوگ فالو کرتے ہیں۔ اس پی کو 2 اگست 2012 کو بنایا گیا تھا
(@AlternativePolitics)
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں وائرل تصویر ارریا کے سینئر سکنڈری اسکول کی ہے۔ اسے اسکول کے انچارج رنجیش سنگھ نے کھینچا تھا۔ اسے دہلی کے نام پر فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصوحر دہلی کے اسکول کی ہے
- Claimed By : FB Page- Aam Admi Zindabad (आम आदमी जिंदाबाद)
- Fact Check : جھوٹ