فیکٹ چیک: بھاگل پور کی جیل میں ہوئی ماک ڈرل کے ویڈیو کو کورونا وائرس مریض کے نام پر کر دیا وائرل
وشواس نیوز کی پڑتال وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ جیل میں ہوئی ماک ڈرل کے ویڈیو کو کچھ لوگ فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: Apr 23, 2020 at 05:57 PM
- Updated: May 8, 2020 at 06:47 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کورونا وائرس کے قہر کے بیچ کچھ لوگ فرضی ویڈیو وائرل کرنے سے بھی باز نہیں آرہے ہیں۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے بحران سے لڑنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ماک ڈرل کرائی جا رہی ہے، لیکن کچھ لوگ ماک ڈرل کے ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو بھاگل پور جیل کا وائرل کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جیل کے بڑے بابو کو کورونا وائرس ہو گیا ہے
وشواس نیوز کی پڑتال وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ جیل میں ہوئی ماک ڈرل کے ویڈیو کو کچھ لوگ فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
کیا ہو رہا ہے وائرل؟
فیس بک پیج ’ایم پی پولیس‘ کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا جس کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے، ’’بھاگل پور کے سنٹرل جیل میں بڑا بابو کو کورونا وائرس ہوا۔ بھاگل پور کے سنٹرل جیل میں بڑا بابو کو کورونا ہوا‘‘۔
پڑتال
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو غور کودیکھا۔ اس میں زمین پر پڑے ایک شخص کو زوروں سے کھانستے اور چھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس شخص کے چاروں طرح پولیس اہلکاروں کو دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ میں اپ لوڈ کر کے متعدد کی گریب نکالے۔ پھر انہیں گوگل رورس امیج میں سرچ کیا۔ ہمیں یوٹیوب پر ایک ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو میں بتایا گیا کہ ویڈیو بھاگل پور سنٹرل جیل میں ہوئے ایک ماک ڈرل کا ہے۔ یہ ویڈیو 11 اپریل 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ پورے ویڈیو کو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔ مذکورہ ویڈیو کو نیشن بھارت نام کے یوٹیوب چینل نے اپ لو کیا تھا۔
پڑتا کے اگلے مرحلہ میں ہم نے گوگل میں ’بھاگل پور جیل میں ماک ڈرل‘ ٹائپ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں کئی ویب سائٹ پر متعلقہ خبریں ملیں۔ دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر شائع خبر میں بتایا گیا کہ شہید جبا سہنی سنٹرل جیل اور کیمپ جیل میں کورونا وائرس کو لے کر نو اپریل کو ماک ڈرل کیا گیا تھا، جس میں کیپر ہی مریض بنے تھے۔ انہیں ملازمین کے ذریعہ ریسکیو کر اسپتال پہنچانے کی ٹریننگ کی گئی تھی، لیکن اس سے جڑا ایک ویڈیو سوشل میڈا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
اس کے بعد ہم نے دینک جاگرن ڈجیٹل کے بہار کے انچار امت آلوک سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بھاگل پور پولیس کا ایک پریس نوٹ بھیجا۔ پریس نوٹ میں صاف لکھا تھا کہ فیس بک بھاگل پور جیل میں ہوئی ماک ڈرل کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ بھاگل پور کی سائبر سیل اس وائرل ویڈیو کی قیادت کر رہی ہے۔ اگر کسی نے اس ویڈیو کو فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کیا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائےگی۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے بھاگل پور ایس ایس پی آشیش بھارتی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا، ’’کچھ دنوں پہلے سنٹرل اور کیمپ جیل میں کورونا وائرس مریض کو ریسکیو کرنے کے لئے ملازمین کے ذریعہ ماک ڈرل کی گئی تھی۔ اس کا ویڈیو کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر لکھتے ہوئے وائرل کر دیا کہ جیل کے بڑا بابو کو کورونا وائرس ہو گیا ہے۔ اس کی جانکاری جیل ایس پی سے معلوم ہوئی تھی۔ ویڈیو ماک ڈرل کا تھا۔ ایسے حقائق کی نگرانی کی جا رہی ہے، جو کورونا وائرس کو لے کر افواہ اڑا رہے ہیں‘‘۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’ایم پی پولیس‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو کل 2,092 صارفین فالوو کرتےہیں۔ علاوہ ازیں اس پیج سے پولیس اہلکاروں سے منسلک ویڈیو کو شیئر کیا جاتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ جیل میں ہوئی ماک ڈرل کے ویڈیو کو کچھ لوگ فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔