فیکٹ چیک: چمبل میں مگرمچھ کے حملہ سے بچانے کے نام پر بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو وائرل
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کی۔ معلوم ہوا کہ کچھ لوگ بنگلہ دیش کی پرانی ویڈیو کو بھارت کا دریائے چمبل سمجھ کر جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: Aug 31, 2022 at 03:26 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ 30 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں ایک بچے کو پانی کی لہروں کے درمیان پھنسے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سی ڈی آر ایف کی ٹیم نے چمبل ندی میں مگرمچھ کے حملے سے ایک بچے کو بچایا تھا۔ سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو کو خوب وائرل کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کی۔ معلوم ہوا کہ کچھ لوگ بنگلہ دیش کی پرانی ویڈیو کو بھارت کا دریائے چمبل سمجھ کر جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک پیج ‘ایم پی 49 نیوز’ نے 25 اگست کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا جس میں دعویٰ کیا گیا: ‘ایس ڈی آر ایف ٹیم نے چمبل ندی سے بچے کو مگرمچھ کے حملے سے بچایا۔’
پوسٹ کا مواد یہاں بالکل فیکٹ چیک کے مقصد کے لیے لکھا گیا ہے۔ دوسرے صارفین بھی اسے وائرل کر رہے ہیں۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کے کئی گریبس نکالے۔ پھر گوگل ریورس امیج ٹول کی مدد سے انہیں سرچ کرنا شروع کیا۔ تلاش کے دوران ہمیں بنگلہ دیش میں کرنے والی ویب سائٹ ’ریومر اسکیننگر ڈاٹ کام‘ کا پہلا لنک ملا۔ اس خبر میں بتایا گیا کہ وائرل ویڈیو بنگلہ دیش کے چاند پور کا ہے۔ وہیں یہ واقعہ پیش آیا۔ اس خبر میں بتایا گیا کہ ایک لڑکا دریا میں گر گیا ہے۔ اسے بچا لیا گیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔ ’ریومر اسکیننگر‘ نے وشواس نیوز کو واقعے کی تصدیق کی۔
یوٹیوب پر چاند پور واقعہ کا ویڈیو ملا۔ 27 اگست 2021 کو اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں وہی لڑکا اور امدادی کارکنوں کو دیکھا جا سکتا ہے جو وائرل ویڈیو میں موجود ہے۔ اس کے کیپشن میں بنگالی میں لکھا ہے کہ یہ واقعہ چاند پور میں پیش آیا۔ ایک لڑکا ڈوبنے سے بچ گیا۔
وشواس نیوز نے تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے مورینا کے ایڈیشنل کلکٹر نروتم بھارگوا سے رابطہ کیا۔ معلومات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چمبل میں سیلاب کے دوران ایس ڈی آر ایف کی چھ ٹیمیں اور این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم تعینات کی گئی تھی۔ مورینا ضلع میں کہیں بھی ایسا واقعہ نہیں ہوا کہ کوئی بچہ سیلاب میں بہہ گیا، اس کے پیچھے ایک مگرمچھ لگا ہے اور این ڈی آر ایف کی ٹیم نے اسے بچایا ہو۔ یہ ویڈیو کہیں اور کی ہے۔
جانچ کے اگلے مرحلے میں وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو گوالیار ڈویژن کے نئی دنیا کے سربراہ وریندر تیواری کے ساتھ شیئر کیا۔ معلومات دیتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ چمبل کے علاقے میں اس طرح کے کسی واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
تحقیقات کے اختتام پر جس فیس بک پیج پر یہ کہہ کر وائرل ہوا تھا کہ بنگلہ دیش کی پرانی ویڈیو چمبل کی ہے اس کی چھان بین کی گئی۔ فیس بک پیج ایم پی 49 نیوز کی سوشل اسکیننگ سے پتہ چلا کہ اس پر 10 ہزار سے زائد لائکس ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کی۔ معلوم ہوا کہ کچھ لوگ بنگلہ دیش کی پرانی ویڈیو کو بھارت کا دریائے چمبل سمجھ کر جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- Claim Review : ایس ڈی آر ایف ٹیم نے چمبل ندی سے بچے کو مگرمچھ کے حملے سے بچایا
- Claimed By : ایم پی 49 نیوز
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔