فیکٹ چیک: بابا رام دیو کی 2011 کی بھوک ہڑتال کی تصویر غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل
ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ وائرل ہو رہی تصویر 2011 کی ہے جب بابا رام دیو نے بھوک ہڑتال کی تھی۔ بابا رام دیو پوری طری سے صحتمند ہیں۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Mar 12, 2020 at 05:29 PM
- Updated: Mar 23, 2020 at 02:10 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، جس میں یوگ گرو بابا رام دیو کے بیمار حالت میں اسپتال میں ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ پوسٹ کے دعوی کے مطابق بابا رام دیو ایمس میں داخل ہیں اور زیر علاج ہیں۔ ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ وائرل ہو رہی تصویر 2011 کی ہے جب بابا رام دیو نے بھوک ہڑتال کی تھی۔
کیا ہو رہا ہے وائرل
تصویر میں دعویٰ کیا جا رہا ہے،’’سلوار بابا رام دیو ایمس میں داخل، کورونا وائرس سے بچنے کے چکر میں لے لئے گو موتر کا اوور ڈوز‘‘۔
اس پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال
ہم نے اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے سب سے پہلے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور اسے گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ پہلے ہی پیج پر ہمیں انڈیا ٹوڈے ڈاٹ ان پر ایک نیوز اسٹوری کا لنک ملا، جس میں اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس گیلری میں وائرل تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس اسٹوری کو 12 جون 2011 کو شائع کیا گیا تھا۔ خبر میں استعمال اس تصویر کی تفصیل ہے، ’’(ترجمہ) رام دیو نے 12 جون 2011 کو مختلف روحانی اور مذہبی رہنماؤں کی موجودگی میں یہ انشن ختم کیا‘‘۔
اس پوسٹ کو فیس بک صارف ’سونی ہنڈی کھیرا‘ نے 4 مارچ کو شیئر کیا تھا۔ ہم نے پتہ کیا کہ اس دن بابا رام دیو کہاں تھے۔ اپنی پڑتال میں ہم نے پایا کہ گزشتہ 2 دن میں بابا رام دیو کورونا وائرس سے بچاؤ/ اپائے بتاتے ہوئے کئی ٹی وی چینلوں جیسی آج تک، انڈیا ٹی وی اور اے بی پی پر نظر آئے۔
ہم نے مزید تصدیق کے لئے بابا رام دیو کے ترجمان ایس کے تجاراوالا سے بات کی۔ انہوں نے اس پوسٹ کو فرضی بتاتے ہوئے کہا، ’’یہ بکواس ہے، یہ حرکت بہت غلط ہے۔ بابا رام دیو بالکل صحتمند ہیں۔ ملک کی عوام نے گزشتہ 2 دن میں انہیں کورونا وائرس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے آج تک، اے بی پی نیوز، زی نیوز، انڈیا ٹی وی نیوز، ٹی وی 9 بھارت ورش، رپبلک بھارت، نیوز18 پر دیکھا ہے۔ آج وہ بنگلورو گئے ہیں‘‘۔ انہوں نے ہمارے ساتھ بابا رام دیوا کا دہرادون سے بنگلورو کا بورڈنگ پاس بھی شیئر کیا۔
مذکورہ موضوع پر انہوں نے ایک ٹویٹ بھی کیا۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’سونی ہنڈی کھیرا‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کی جا چکی ہیں۔ علاوہ ازیں اس صارف کو24,478 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ وائرل ہو رہی تصویر 2011 کی ہے جب بابا رام دیو نے بھوک ہڑتال کی تھی۔ بابا رام دیو پوری طری سے صحتمند ہیں۔
- Claim Review : सलवार बाबा रामदेव एम्स में भर्ती, कोरोना वायरस से बचने के चककर मे ले लिए गौ मूत्र का ऑवर डोज
- Claimed By : FB User- Sonu Handikhera
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔