فیکٹ چیک: برف میں ڈھکے گھر کی آسٹریا کی تصویر، کشمیر کے نام پر ہو رہی وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کشمیر کی نہیں بلکہ آسٹریا ہے۔ جسے فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک برف میں ڈھکی چھت کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں گھر کی چھت پر بہت موٹی سی برف کی لیئر دیکھی جا سکتی ہے۔ صارفین تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اسے کشمیر کے شوپیاں کی بتا رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اب اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر کشمیر کی نہیں بلکہ یوروپی ملک آسٹریا کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’ایم عرفان الحق‘ نے ایک تصویر شیئر کی جس میں نظر آرہے گھر کی چھت پر برف کی موٹی لیئر دیکھی جا سکتی ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا
‘‘Shopian today 6 1 2021’’۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

رواں موسم سرمہ میں کشمیر میں بےحد برفاری بھی ہو رہی ہے لیکن ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ جس تصویر کو کشمیر کی بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے، وہ اصل میں کہاں کی ہے۔ اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ تصویر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں سب سے پہلے ہمارے ہاتھ ’پاؤڈر وائٹ‘ نام کا فیس بک پیج لگا، جس میں وائرل تصویر کو 5 جنوری 2019 کو شیئر کرتے ہوئے اسے آسٹریہ ملک کی بتایا گیا ہے۔

اب ہم نے متعدد کی ورڈ ڈال کر تصویر کو سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ اسنو میگزین ڈاٹ کام کی ایک خبر لگی جس میں وائرل تصویر ہمیں نظر آئی۔ 9 جنوری 2019 کو شائع ہوئی خبر میں اسے آسٹریہ کی تصویر بتایا گیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

مزید سرچ میں ہمیں ویزٹ آسرٹیا کے آفیشیئل انسٹا گرام پیج پر 5 جنوری 2019 کو شیئر کی گئی وائرل تصویر ملی۔ ساتھ میں تصویر کو کھنچنے والے فوٹوگرافر میکس بروبنڈل کا ہینڈل بھی ٹیگ ہوا نظر آیا۔

تصویر کو کھینچنے والے فوٹوگرافر میکس بروئنڈل کے انسٹاگرام ہینڈل پر بھی ہمیں یہ تصویر 5 جنوری 2019 کی پروفائل پر ملی۔ یہاں پر بھی اس تصویر کو آسٹریا کا بتایا گیا ہے۔

اب باری تھی پوسٹ کی تصدیق کی، تصویر کو کشمیر کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس کے لئے ہم نے دینک جاگرن کے جموں کے سیئنئر رپورٹر راہل شرما سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ تصویر وادی میں کافی وائرل ہو رہی ہے۔ لیکن یہ کشمیر کی تصویر نہیں ہے۔

پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ایم عرفان الحق کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق کشمیر کے سری نگر سے ہے۔ علاوہ ازیں صارف نے جولائی 2020 کو فیس بک جوائین کیا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کشمیر کی نہیں بلکہ آسٹریا ہے۔ جسے فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts