فیکٹ چیک: روہنگیاؤں کے نام سے گمراہ کن دعوےٰ کے ساتھ وائرل ہوا اے ٹی ایم چور گینگ کا ویڈیو
- By: Umam Noor
- Published: Oct 18, 2019 at 05:13 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک اے ٹیم ایم لوٹ کا ڈیمو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ چور روہنگیا مہاجرین ہیں جنہوں نے یہ واردات میرٹھ میں انجام دی ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ گمراہ کن ثابت ہوتا ہے۔ ہم نے پایا کہ گزشتہ دنوں 11 اکتوبر کو میرٹھ کی سردھنہ پولیس نے مظفر نگر کے ایک اے ٹی ایم چور گروہ کے ویڈیو میں نظر آرہے لوگوں کو حراست میں تو لیا ہے، لیکن ان لوگوں کا روہنگیا یا بنگلہ دیش سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ تمام ملزمین مظفر نگر کے رہنے والے ہیں۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک صارف ’ہندوستان ہندو کمل‘ کی جانب سے 15 اکتوبر کو ایک ویڈیو شیئر کیا جاتا ہے جسے کے کیپشن میں لکھا ہے۔ ’’روہنگیاؤں کا ملک پر احسان اب کسی روہنگیا کو کچھ مت کہیےگا۔ یہ بےچارے اپنے ملک سے نکالے گئے ہیں۔ اندرا جی انہیں رحم دکھا کر ہمارے گلے سونپ گئی تھیں ہماری محنت کی کمائی بیٹھے بٹھائے انہیں کھلانے کے لئے ۔ چور۔ میرٹھ پولیس کے ہتھے چڑھا اے ٹی ایم مشین سے رویپے چرانے والا گروہ پھر پولیس نے پورے معاملہ کا ڈیمو کروایا…نوٹ : خبردار کوئی ان بنگلہ دیشی یا روہنگیا سے دکھنے والوں کا مذہب مت پوچھنا…بس خاموشی سے دیکھئے، کیسے کاٹتے تھے اے ٹی ایم مشین کو‘‘۔
ہم نے پایا کہ روہنگیا مہاجرین کے نام سے ویڈیو کو فیس بک پر متعدد صارفین اور پیجز کی جانب سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
پڑتال
پڑتال کے لئے ہم نے سب سے پہلے میرٹھ پولیس کے آفیشیئل ٹویٹر پر اس معاملہ سے جڑی خبر کو تلاش کرنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں 11 اکتوبر کو میرٹھ پولیس سے کیا گیا ایک ٹویٹ ملا، جس پر لکھا تھا، ’’تھانہ سردھنا پولیس کے ذریعہ اے ٹی ایم کو کاٹ کر اکھاڑنے والے شاطر گروہ کا پردہ فاش‘‘۔ اس ٹویٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی تھی جس میں ملزین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ہم نے پایا کہ میرٹھ پولیس نے جن ملزمین کی تصویر کو پوسٹ کیا۔ یہ وہی ملزم تھے، جنہیں وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اب ہم نے اس معاملہ کا نیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ 12 اکتوبر 2019 کو شائع ایک خبر لگی۔ خبر میں وہی ویڈیو دیکھنے کو ملا جسے روہنگیا مہاجرین کے نام سےوائرل کیا جا رہا ہے۔ خبر کی سرخی ہے، ’’اے ٹی ایم مشین کو اکھاڑ لینا تھا یہ گینگ، پولیس نے اپنے سامنے کروایا تو سب حیران رہ گئے‘‘۔ خبر کی تفصیل میں بتایا گیا، ’’میرٹھ پولیس نے ایسے گروہ کو پکڑا ہے جو گیس کٹر سے مشین کو کاٹنے اور اکھاڑنے کا کام کرتے تھے۔ اس گروہ نے ہرانہ میں متعدد واردات کو انجام دیا ہے۔ اس گروہ کو میرٹھ کی سردھنہ پولیس نے مظفر نگر سے گرفتار کیا۔ پولیس نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے، جس میں یہ ملزم تالے توڑنے سے لے کر مشین کاٹنے کے بارے میں بتا رہے ہیں‘‘۔ حالاںکہ، خبر میں ہمیں کہیں ملزمین کے روہنگیا ہونے کی بات نہیں دکھی۔
اب ہم نے اترپردیش پولیس کی آفیشیئل ویب سائٹ پر جاکر میرٹھ پولیس کی 11 اکتوبر کی پریس ریلیز چیک کی اور وہاں ہمیں اسی معاملہ سے متعلق خبر ملی۔
پریس ریلز میں بتایا گیا کہ میرٹھ سے اے ٹی ایم چوری میں گرفتار کئے گئے ملزمین کے نام ہیں، ’’اقبال، شاہ رخ، صلاح الدین، گلفام۔ وہیں، دو ملزمین ابھی فرار ہیں۔ اس پریس ریلیز میں بھی کہیں ملزین کا روہنگیا ہونے کا کوئی دعویٰ نہیں ملا‘‘۔
خبر کی تصدیق کے لئے ہم نے سیدھے میرٹھ کے سردھنہ پولیس اسٹیشن بات کی اور وہاں ہماری بات اسٹیشن آفیسر اپیندر کمار سے ہوئی۔ انہوں نےہمیں بتایا، ’’11 اکتوبر و اے ٹی ایم چور گروہ کو ہم نے پکڑا تھا، لیکن وہ لوگ روہنگیا نہیں ہیں، بلکہ مظفر نگر کے کئی لوگ گاؤں کے رہنے والے ہیں‘‘۔ انہوں نے آگے بتایا، ’’ڈیمو ہم نے یہ جاننے کے لئے بنایا تھا کہ یہ لوگ چوری کرنے کے لئے کسی طریقہ کو اپناتے ہیں‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئیڈیولاجی کی جانب متوجہ خبریں شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: میرٹھ میں اے ٹی ایم لوٹنے والے چوروں کی گرفتاری کا دعویٰ صحیح ہے، لیکن ملزمین کا روہنگیا ہونے کا دعویٰ پوری طرح غلط ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوتی ہے۔
- Claim Review : روہنگیاؤں کا ملک پر احسان اب کسی روہنگیا کو کچھ مت کہیےگا۔ یہ بےچارے اپنے ملک سے نکالے گئے ہیں۔ اندرا جی انہیں رحم دکھا کر ہمارے گلے سونم گئی تھیں ہماری محنت کی کمائی بیٹھے بٹھائے انہیں کھلانے کے لئے ۔ چور۔ میرٹھ پولیس کے ہتھے چڑھا اے ٹی ایم مشین سے رویپے چرانے والا گروہ پھر پولیس نے پورے معاملہ کا ڈیوم کروایا...نوٹ : خبردار کوئی ان بنگلہ دیشی یا روہنگیا سے دکھنے والوں کا مذہب میں پوچھنا...بس خاموشی سے دیکھئے، کیسے کاٹتے تھے اے ٹی ایم مشین کو
- Claimed By : FB User- हिन्दूस्तानी हिन्दू कमल
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔