وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی چھان بین کی اور پایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ تیندوئے کے حملے کی اس ویڈیو کا حالیہ معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو جنوری 2022 کا آسام کے کازرنگا نیشنل پارک کے پاس کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک تیندوے کو سائیکل چلاتے ہوئے ایک شخص پر حملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ایک سائیکل سوار سڑک کے کنارے سے گزر رہا تھا تو ایک تیندوا اس پر جھپٹتا ہے اور سائیکل سوار زمین پر گر جاتا ہے اور وہ تیزی سے آگے بڑھتا ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے وہ کچھ لوگوں کو اپنے پیروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنی چوٹ کو دکھائے ہوئے بھی نظر آتا ہے۔ اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے کہ یہ حال ہی کا معاملہ ہے اور رشی کیش-دہرا دون کی سڑک پر ہوا ہے اور حملہ کرتے نظر آنے والا یہ جانور چیتا ہے۔ وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ وائرل ہونے کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
اس ویڈیو کا حالیہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو آسام کے کازیرنگا نیشنل پارک کے قریب جنوری 2022 کی ہے اور ویڈیو میں نظر آنے والا جانور چیتا نہیں بلکہ تیندوا ہے۔
وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ‘چیتے نے رشیکیش دہرادون روڈ پر سائیکل سوار پر مارا جھپٹا‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے سب سے پہلے سنیپنگ ٹول کے ساتھ ویڈیو کا اسکرین شاٹ لیا اور گوگل لینس کے ذریعے کئی گریبس کو تلاش کیا۔ تلاش میں ہمیں ریپبلک ورلڈ کی خبر ملی جس میں اسی وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ استعمال کیا گیا تھا۔
16 جون 2022 کی خبر کے مطابق، ‘آسام کے کازرنگا نیشنل پارک کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک تیندوا ایک سائیکل سوار پر حملہ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ خبر میں بتایا گیا کہ یہ ویڈیو سب سے پہلے ہندوستانی فارسٹ آفسر پروین کاسوان نے ٹوئٹر پر شیئر کی تھی۔
تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، ہم آئی ایف ایس پروین کاسوان کے ٹویٹر ہینڈل پر پہنچے اور ہمیں وہی ویڈیو ملا جو 15 جون 2022 کو ٹویٹ کی گئی تھی۔ یہاں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘یہ واقعہ جنوری میں کازرنگا میں حکام کے نصب کردہ کیمرے میں قید ہوا تھا۔ تیندوا ہائی وے کو پار کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
ہمیں نیوز 18 وائرل کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کردہ وہی ویڈیو بھی ملا۔ 14 جون 2022 کو اس ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے وقت دی گئی تفصیل کے مطابق، ‘کازرنگا نیشنل پارک کو تقسیم کرنے والے این ایچ 37 پر تیندوئے کو سی سی ٹی وی میں قید ہوا۔ اس نے ایک سائیکل سوار کو ٹکر ماری لیکن سائیکل سوار اٹھا اور بھاگ گیا۔ یہاں ویڈیو میں ‘ہلدی باڑی تھرمل کیمرہ 19-01-2022 بدھ 16:51:45’ بھی لکھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
نیوز ایجنسی اے این آئی نے بھی 15 جون 2022 کو اپنے تصدیق شدہ یوٹیوب چینل پر اس ویڈیو کو اپ لوڈ کیا ہے اور دی گئی معلومات کے مطابق، ‘آسام کے کازرنگا نیشنل پارک سے گزرنے والی قومی شاہراہ پر ایک تیندوے نے ایک سائیکل سوار پر حملہ کر دیا۔ یہ واقعہ 19 جنوری 2022 کو ہلدی باڑی اینیمل کوریڈور میں پیش آیا۔ یہ منظر کازرنگا نیشنل پارک اتھارٹی کے نصب کردہ سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہو گیا۔ تاہم اس حملے میں سائیکل سوار کو کوئی بڑی چوٹ نہیں آئی۔
ہم نے ویڈیو کی تصدیق کے لیے آسام، نیوز 18 نارتھ ایسٹ کے نمائندے شبھم گوسوامی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ویڈیو کازرنگا نیشنل پارک کے قریب چیتے کے حملے کی ہے اور یہ پرانی ویڈیو ہے۔
فیس بک صارف ڈاکٹر آشوتوش انشول باجپئی کی سوشل اسکیننگ میں، جس نے ویڈیو کو ایک گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا، ہم نے پایا کہ صارف گریٹر نوئیڈا کا رہائشی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی چھان بین کی اور پایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ تیندوئے کے حملے کی اس ویڈیو کا حالیہ معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو جنوری 2022 کا آسام کے کازرنگا نیشنل پارک کے پاس کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں