نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس کا تعلق بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن سے ہے۔ اس پوسٹ میں ایک تصویر ہے جس میں امیتابھ بچن کے ساتھ ابھیشیک بچن بھی نظر آرہے ہیں، جو ایک جنازہ کو پکڑے ہوئے ساتھ چلتے دکھ رہے ہیں اور اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے، ’’امیتابھ بچن کے گھر پر 40 سال سے ملازمت کرنے والے ملازم کا انتقال ہو گیا، امیتابھ اور ابھیشیک نے انہیں کندھا دیا‘‘۔ وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں اس دعویٰ کو غلط ثابت کیا۔
فیس بک صارف سرمشٹھا چکلدر ایک پوسٹ اپ لوڈ کرتی ہیں، جس کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’امیتابھ بچن کے گھر پر 40 سال سے ملازمت کرنے والے نوکر کا انتقال، امیتابھ اور ابھیشیک نے انہیں کندھا دیا…اصل انسانیت۔ پیسہ تو بہت لوگوں کے پاس ہے لیکن انسانیت ہونا ضروری ہے‘‘۔ یہ پوسٹ فیس بک پر خوب وائرل ہو رہی ہے اور شیئر کی جا رہی ہے۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امیتابھ بچن نے اپنے ملازم کے جنازہ کو کندھا دیا۔
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے گوگل پر متعدد کی ورڈس ڈال کر اس خبر کو سرچ کرنے کی کوشش کی۔ وہاں پر ہمارے ہاتھ ہمام لنکس لگے، پھر ہم نے تصویر کا اسکرین شاٹ لے کر گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔
ہمیں اس تصویر نے اس خبر تک پہنچا دیا جس میں امیتابھ بچن شامل ہوئے تھے۔ دراصل، امیتابھ بچن کے سکریٹری اور فلم ساز شیتل جین کا انتقال 8 جون 2019 کو ہوا تھا۔ یہ تصویر اسی موقع کی تھی۔
اس کے بعد ہم نے (امیتابھ بچن شیتل جین) جیسے کی ورڈس ڈال کر اس خبر کو گوگل پر تلاش کیا وہاں ہمیں دینک جاگرن کی ایک خبر ملی جس میں اس کی جانکاری تھی۔
خبر کی سرخی تھی۔ ’’امیتابھ بچن کے 35 سالوں سے سکریٹری رہے شیتل جین کا انتقال‘‘۔ یہ خبر دیگر اخباروں میں بھی ملی اور نئی دنیا میں بھی اس کا آرٹیکل ملا۔
یو ٹیوب پر کچھ ویڈیوز بھی ملے اس سے متعلق فوٹیج تھی اور امیتابھ کے ساتھ ابھیشیک بچن اور بہو ایشوریہ رائے بھی نظر آئیں۔
اس کے بعد ہم نے امیتابھ بچن کے سوشل میڈیا اور بلاگ کو دیکھنا شروع کیا۔ اس تصویر کو امیتابھ بچن نے خود اپنے آفیشیئل ٹمبلر اکاؤنٹ پر ایک بلاگ پوسٹ کے ذریعہ شیئر کیا تھا۔
اس پر ہمیں اس موقع کی تمام تصاویر ملیں جو امیتابھ بچن کی تھی، جس میں وہ اکیلے بیٹھے نظر آہے ہیں جو آپ دیکھ سکتے ہیں۔
ٹویٹر پر انوپم کھیر کا ایک ٹویٹ ملا جس میں انہوں نے شیتل جین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک پوسٹ لکھی تھی۔
کون تھے شیتل جین؟
امیتابھ بچن کے فلمی کریئر کو طویل عرصہ تک قریب سے شیتل جین نے دیکھا تھا۔ وہ امیتابھ کے 30 سالوں سے زیادہ تک سکیریٹری بھی رہے۔ انہوں نے فلم بھی پروڈیوس کی تھی۔ اس مشہور فلم کا نام ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘ تھا۔ رواں سال 8 جون کو ہفتہ کے روز ان کا انتقال ہو گیا۔
بڑے میاں چھوٹے میاں سے انہیں سرخیاں ملی اور یہ فلم انہوں نے واسو بھگنانی کے ساتھ مل کر بنائی تھی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر ڈیوڈ دھون تھے۔
وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ یہ بات واضح ہو گئی کہ غلط دعویٰ کے ساتھ پوسٹ کو وائرل کیا جا رہا ہے۔
اب باری تھی اس اکاؤنٹ کے سوشل اسکیننگ کی جس نے یہ پوسٹ اپ لوڈ کی۔ سرمشٹھا چکلادار کا اکاونٹ ستمبر 2016 کو بنایا گیا تھا اور یہ مغربی بنگال کی رہنے والی ہیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں تپہ چلا کہ یہ تصویر شیتل جین کے انتقال کے وقت کی ہے، جس کو غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔