فیکٹ چیک: عامر خان کی تصویر کو فرضی حوالے کے ساتھ کیا جا رہا وائرل
- By: Umam Noor
- Published: Jul 25, 2019 at 12:07 PM
- Updated: Aug 30, 2020 at 07:49 PM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں بالی ووڈ اداکار عامر خان کو 2 اور لوگوں کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تصویر میں عامر خان کے ساتھ کھڑے لوگ لشکر طیبہ کے دہشت گرد ہیں۔ ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ وائرل تصویر 2012 کی ہے اور اس میں عامر خان کے ساتھ کھڑے لوگوں میں ایک پاکستانی گلوکار تھے جن کی 2016 میں موت ہو گئی اور دوسرے پاکستانی مذہبی اسکالر ہیں۔
دعویٰ
وائرل پوسٹ میں بالی ووڈ اداکار عامر خان کو 2 دیگر لوگوں کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے ’’آپ انہیں جانتے ہیں لیکن شاید آپ یہ دو مولاناؤں کو نہیں جانتے جن کے ساتھ وہ کھڑے ہیں۔ یہ دونوں لشکر کے دہشت گرد جنید جمشید اور مولانا تارق ہے، اب آگے آپ خود سمجھدار ہیں‘‘۔
فیکٹ چیک
اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے ہم نے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور اسے گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ اس سرچ میں ہمارے ہاتھ پاکستانی ویب سائٹ دا نیوز ٹرائب کی ایک خبر لگی جسے 27 نومبر 2012 کو شائع کیا گیا تھا۔ اس خبر کے مطابق، یہ تصویر مدینہ شریف کی ہے جب عامر خان پاکستان گلوکار جنید جمشید اور پاکستان کے معروف اسکالر تارق جمیل سے ملے تھے۔ خبر کے مطابق، انہیں پاکستانی کرکٹر شاہد افریدی نے ملوایا تھا اور اس میٹنگ میں فلموں اور اچھی اسلامی بنیادوں کا ذکر ہوا تھا۔
اب ہمیں جاننا تھا کہ یہ دونوں لوگ آخر کون ہیں۔ ہم نے انٹرنیٹ پر جنید جمشید نام سے ڈھونڈا تو ہمیں 7 دسمبر 2016 کو انڈیا ٹوڈے ویب سائٹ میں شائع ایک خبر ملی جس میں ان کا ذکر تھا۔ جنید جمشید ایک مشہور پاکستانی گلوکار تھے۔ ان کا اور ان کی اہلیہ کا 2016 میں ایک طیارہ حادثہ میں انتقال ہو گیا تھا۔
اس کے بعد ہم نے مولانا تارق جمیل کے بارے میں سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں دا ایکسپریس ٹربیون میں 1 اپریل 2019 کو شائع ایک خبر لگی مولانا تارق جمیل سے متعلق معلومات تھی۔ خبر میں انہیں مذہبی اسکالر کے طور پر بتایا گیا۔
ہم نے اس سلسلہ میں تارق جمیل کے مینجر محمد اختر سے بات کی جنہوں نے ہمیں بتایا کہ ’یہ تصویر مدینہ کی ہے جہاں عامر خان اور مولانا تارق جمیل کی ملاقات گلوکار جنید جمشید نے کرائی تھی۔ تارق جمیل پاکستان کے ایک معروف اسلامک اسکالر ہیں اور لوگوں کو نیک ہدایات دیتے ہیں‘‘۔
اس سلسلہ میں ہم نے عامر خان کی مینجر شلپا سے بات کی جنہوں نے کہا کہ فرضی پوسٹ کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
یہ پوسٹ 2015 سے متعدد سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہوتی رہی ہے۔ گزشتہ روز اس پوسٹ کو امیت تریویدی نام کے ایک فیس بک صارف نے شیئر کیا تھا۔
نتیجہ: ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں عامر خان کے ساتھ موجود لوگوں میں ایک پاکستانی گلوکار ہیں اور دوسرے پاکستان کے معروف مذہبی اسکالر ہیں۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : عامر خان کے ساتھ کھڑے لوگ لشکر طیبہ کے دہشت گرد ہیں
- Claimed By : Dr. Sambit Patra Fans Team ☑
- Fact Check : جھوٹ