وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جارج بش کے ساتھ میٹنگ میں شامل اوسامہ بن لادن کی تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ اصل تصویر امریکہ میں 9/11 کو ہوئے حملہ کے بعد کی ہے اور اس میں امریکہ کے اس وقت کے ڈپوٹی وزیر دفاع کی فوٹو کو ایڈٹ کر کے اوسامہ بن لادن کی تصویر کو جو دیا گیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں کئی لوگوں کو ایک میٹنگ روز میں بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتے ہیں۔ انہیں لوگوں میں جارج بش اور دہشت گرد اوسامہ بن لادن بھی نظر آرہا ہے۔ صارفین کے زریعہ تصویر کو اصل سمجھتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جارج بش کے ساتھ میٹنگ میں شامل اوسامہ بن لادن کی تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ اصل تصویر امریکہ میں 9/11 کو ہوئے حملہ کے بعد کی ہے اور اس میں امریکہ کے اس وقت کے ڈپوٹی وزیر دفاع کی فوٹو کو ایڈٹ کر کے اوسامہ بن لادن کی تصویر کو جو دیا گیا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’ایک نایاب تصویر جس میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش، کنڈولیزا رائس اور وزیر دفاع رمزفیلڈ داڑھی والے شخص کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ وہ کون ہے؟!””-
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر کامنس ڈاٹ ویکی میڈیا ڈاٹ او آرجی کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ حالاںکہ یہاں تصویر میں اوسامہ بن لادن کی جگہ امریکہ کے اس وقت کے ڈپیوٹی وزیر دفاع پال ولفووٹز کو دیکھا جا سکتا ہے۔
یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، یہ 12 ستمبر 2012 کی تصویر ہے جس میں سیکرٹری دفاع ڈونلڈ ایچ رمزفیلڈ 12 ستمبر 2001 کو پینٹاگون کی میٹنگ میں صدر جارج ڈبلیو بش سے اپنے عملے کا تعارف کراتے ہوئے۔
امریکی وزارت دافاع کی ویب سائٹ پر بھی ہمیں یہ تصویر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں بھی صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اصل تصویر میں ترمیم کر کے اس میں اوسامہ بن لادین کو جوڑا گیا ہے۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’سیکرٹری دفاع ڈونالڈ ایچ. رمزفیلڈ (بائیں سے دوسرے) 12 ستمبر 2001 کو پینٹاگون کی میٹنگ میں صدر جارج ڈبلیو بش سے اپنے عملے کے ارکان کا تعارف کراتے ہیں۔ ڈپٹی سیکرٹری دفاع پال وولفووٹز، آرمی کے سیکرٹری تھامس ای وائٹ، سیکریٹری آف دی ایئر فورس جیمز روشے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ہینری ایچ شیلٹن، یو ایس آرمی، سیکریٹری آف نیوی گورڈن انگلینڈ، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف اینڈریو کارڈ، اور قومی سلامتی کی مشیر کونڈولیزا رائس۔ بش نے آگ پر قابو پانے اور متاثرین کو بچانے میں مدد کرنے والے مردوں اور عورتوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے عمارت پر دہشت گردانہ حملے کی جگہ کا معائنہ کیا‘‘۔
وائرل کی جا رہی فرضی اور اصل تصویر میں صاف طور پر فرق دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں عالمی خبروں کو کوور کرنے صحافی جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور انہوں نے بھی تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر اصل نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق یم
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جارج بش کے ساتھ میٹنگ میں شامل اوسامہ بن لادن کی تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ اصل تصویر امریکہ میں 9/11 کو ہوئے حملہ کے بعد کی ہے اور اس میں امریکہ کے اس وقت کے ڈپوٹی وزیر دفاع کی فوٹو کو ایڈٹ کر کے اوسامہ بن لادن کی تصویر کو جو دیا گیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں