فیکٹ چیک: الجزائر کے پرانے واقعہ کو بھارت کے نام پر اشتعال انگیز فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ کیا جا رہا شیئر، ملزم اور متاثرہ دونوں ہی مسلمان تھے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ معاملہ 2018 میں الجزائر میں پیش آیا تھا۔ اس کے علاوہ اس معاملہ کا کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے، ملزم اور متاثرہ دونوں ہی مسلمان تھے۔ اس پرانے معاملہ کو بھارت کا بتاتے ہوئے اشتعال انگیز فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ کیا جا رہا شیئر جا رہا ہے۔

فیکٹ چیک: الجزائر کے پرانے واقعہ کو بھارت کے نام پر اشتعال انگیز فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ کیا جا رہا شیئر، ملزم اور متاثرہ دونوں ہی مسلمان تھے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہاہے جس میں حجاب پہنے ایک خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے صارفین مبینہ طور پر دعوی کے ذریعہ جا رہا ہے کہ بھارت میں مسلم خاتون پر ایک ہندو شخص نے پیشاب کیا۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ معاملہ 2018 میں الجزائر میں پیش آیا تھا۔ اس کے علاوہ اس معاملہ کا کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے، ملزم اور متاثرہ دونوں ہی مسلمان تھے۔ اس پرانے معاملہ کو بھارت کا بتاتے ہوئے اشتعال انگیز فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ کیا جا رہا شیئر جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’‏انڈیا میں افسوسناک واقعہ مسلمان بیٹی کے منہ پے یہ پیشا۔ب کرنے والے نے ایک بیٹی کے منہ پر پیشا۔ب نہیں کیا یی ایک عرب 70 کروڑ مسلمانوں کے منہ پر کیا ہے اس افسوس ناک واقعہ غیرت مند مسلمانوں کے سامنے ہوا تھا تو انڈیا سے اس ٹائم جنگ چھڑ۔ی ہو گئی ہوتی پر مردار مسلمان منافق جو ٹھہرے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کے اسکرین گریب الجزائر 1 نام کی نیوز ویب سائٹ پر 8 ستمبر 2018 کو شائع ہوئی خبر میں ملے۔ یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق یہ معاملہ، ’’ایک شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس نے گلی میں سطیفی لڑکی پر پیشاب کیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ نوجوان کا تعلق سطیف کے بومرچی محلے سے ہے، لیکن وہ اپنے ماموں کے ساتھ رہتا ہے اور لڑکی “لا پائنڈ” محلے میں رہتی ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہو جانے کے بعد جمعہ کو لڑکی کے دادا کی جانب سے سیکورٹی سروسز میں شکایت درج کرائی گئی اور پولیس نے نوجوان کو گرفتار کر لیا‘‘۔

اسی معاملہ سے متعلق معلومات ہمیں الجزائر کے ایک یوٹیوب چینل بھی 8 ستمبر 2018 کو اپلوڈ ہوئی ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ معاملہ الجزائر کے سطیف میں یہ معاملہ پیش آیا ہے۔

الجزائر کی ویب ویب سائٹ پر اسی معاملہ سے متعلق دی گئی معلومات میں بتایا گیا کہ 21 سالہ ملزم شخص کا نام اسلام ربی ہے اور نوجوان کا تعلق سطیف کے بومرچی محلے سے ہے ۔

وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے الجزائر کے صحافی عمر شبی نے بتایا یہ معاملہ الجزائر کے شہر سطیف شہر میں پیش آیا تھا اور یہ ایک پرانا معاملہ ہے جہاں ملزم شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ معاملہ 2018 میں الجزائر میں پیش آیا تھا۔ اس کے علاوہ اس معاملہ کا کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے، ملزم اور متاثرہ دونوں ہی مسلمان تھے۔ اس پرانے معاملہ کو بھارت کا بتاتے ہوئے اشتعال انگیز فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ کیا جا رہا شیئر جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts