وشواس نیوز کی جانچ میں اجمیر درگاہ میں راجستھان پولیس کے افسران کی حاضری کی بات جھوٹی نکلی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے مارچ سے ہی درگاہ بند ہے۔ پلیگ مارچ کے ویڈیو کو درگاہ میں حاضری کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر اجمیر پولیس کے پلیگ مارچ کا ایک ویڈیو فرضی دعووں کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ کورونا کے سبب اجمیر شریف کی خواجہ غریب نواز کی درگاہ بند ہے۔ وہیں، وائرل ویڈیو کو لے کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ درگاہ کھلتے ہی سب سے پہلے راجستھان پولیس کے افسران حاضری کے لئے پہنچے۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ جانچ میں یہ پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ ہمیں پتہ چلا کہ 29 جون کو کورونا وائرس کو لے کر بیداری پھیلانے کے مقصد سے اجمیر پولیس نے ایک ریلی نکالی تھی۔ اسی ریلی کے ویڈیو کو کچھ لوگوں نے فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر دیا۔ 10جولائی تک کی رپورٹ کے مطابق درگاہ بند ہے۔
فیس بک صارف ’محمد علی شازم‘ نے ایک ویڈیو کو 7 جولائی کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’اجمیر درگاہ شریف کھلتے ہی، سب سےپہلے راجستھان پولیس کے عالی افسران نے حضرت خواجہ غریب نواز کی بارگاہ میں سلام عرض کر حاضری دی اور کورونا وائرس سے نجات پانے کے لئے دعا مانگی‘‘۔
وائرل ویڈیو کی تفتیش کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو اسکینن کرنا شروع کیا۔ ویڈیو میں ہمیں ایک جگہ ہوٹل کمال پیلس لکھا ہوا نظر آیا۔ گوگل میپ کے ذریعہ ہمیں پتہ چلا کہ یہ ہوٹل اجمیر میں درگاہ کے سامنے والی سڑک پر ہے۔
یعنی ویڈیو اجمیر کا ہے، یہ ثابت ہوا۔ ہمیں اب یہ جاننا تھا کہ کیا واقعی درگاہ کھل گئی ہے اور پولیس حاضری لگانے گئی تھی؟ اس کے لئے ہم نے اجمیر پولیس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو تلاش کیا۔ اجمیر پولیس کے ٹویٹر ہینڈل پر ہمیں 30 جون کو اپ لوڈ ایک ویڈیو ملا۔ اس میں اجمیر پولیس کے جوانوں کو بیدراری ریلی نکالی نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد وشواس نیوز نے اجمیر کے پولیس سپرنٹیڈنٹ کنور راشٹرادیپ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ 29 جون کو کورونا کو لے کر بیدراری تقریبا کے تحت چار کلو میٹر لمبا ایک پلیگ مارچ نکالا تھا۔ اس میں ، پولیس والوں نے بینر کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو کورونا کے بارے میں متنبہ کیا۔ اس کے علاوہ اس طرح کے بہت سارے طاعون مارچ ، موٹر سائیکل ریلیاں نکالی گئیں۔ اجمیر درگاہ مارچ سے بند ہے۔
درگاہ کے منسلک جانکاری لگانے کے لئے ہم نے درگاہ شریف کے خادم سلمان چشتی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ خواجہ صاحب کی درگاہ سبھی کے لئے مارچ سے ہی بند ہے۔
یعنی صاف ہے کہ 10 جولائی خبر لکھے جانے تک درگاہ بند ہے۔ ایسے میں حاضری لگانے کی بات پوری طرح جھوٹ ہے۔
ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف محمد علی شازم کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق نینی تال سے ہے۔ علاوہ ازیں 93 صارفین مذکورہ صارف کو فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں اجمیر درگاہ میں راجستھان پولیس کے افسران کی حاضری کی بات جھوٹی نکلی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے مارچ سے ہی درگاہ بند ہے۔ پلیگ مارچ کے ویڈیو کو درگاہ میں حاضری کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں