فیکٹ چیک: اے آئی تکنیک سے بنی فصل کی تصویر، ہو رہی اصل سمجھتے ہوئے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ فوٹو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Apr 26, 2024 at 06:41 PM
- Updated: Apr 26, 2024 at 06:46 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر گزشتہ سال سے اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی تصویر وائرل ہونی شروع ہوئیں۔ اسی کڑی میں ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں فصل پر اللہ لکھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو اصل بتاتے ہوئے اپنے مذہبی عقیدہ سے جوڑ کر صارفین اسے وائرل کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ فوٹو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اے مسلمان بہن بھاٸیوں۔۔اچھی اور نیک بات کو دوسروں تک پھیلانا بھی صدقہ جاریہ ھے۔۔مجھے ساتھ ساتھ فولو کرو مجھے اچھے نیک لوگوں کی ضرورت ہے ۔۔ یاالہی ہمیں بھی یہ منظر دیکھنا نصیب فرما ۔ آمین‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل کی جا رہی تصویر کو اے آئی تصاویر کی جانچنے والی ویب سائٹ ہائیو ماڈریشن پر اپلوڈ کیا، نتائج میں ہمیں معلوم ہوا کہ اس فوٹو کے اے آئی ہونے کے امکان 99.9 فیصد ہیں۔
وہیں اس تصویر کو ہم نے ایک دیگر اے آئی تصویو کو جانچنے والے ٹول ’ایز ایٹ اے آئی‘ پر بھی اپلوڈ کیا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ فوٹو 91.58 فیصد اے آئی ہے۔
وائرل تصاویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اے آئی ایکسپرٹ گایتری اگروال سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر اے آئی کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات شیئر نہیں کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ فوٹو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
- Claim Review : فصل پر اللہ لکھی ہوئی اصل تصویر
- Claimed By : FB User- Rehmat Afridi
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔