فیکٹ چیک: قرآن شریف کی اے آئی کے ذریعہ تیار کی گئی تصاویر، اصل سمجھتے ہوئے ہو رہی وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ تصویر اصل نہیں ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک قرآن شریف کے غیر معمولی سائز کی متعدد تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان تصاویر کو اصل سمجھتے ہوئے صارفین اپنے عقیدہ کے مطابق ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ تصویر اصل نہیں ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، پیارے بہن بھائیوں مجھے ساتھ ساتھ فولو کرو مجھے اچھے نیک لوگوں کی ضرورت ہے ۔۔‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان تینوں تصاویر کو ایک ایک کر کے غور سے دیکھا۔ دیکھنے میں تینوں ہی ہمیں اے آئی لگیں۔ اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ایک- ایک کر کے ان تصاویر کو اے آئی تصاویر کی جانچنے والی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا،

پہلی تصویر

پہلی تصویر کو ہائیو ماڈریشن پر اپلوڈ کئے جانے پر ہمیں معلوم ہوا کہ اس فوٹو کے اے آئی ہونے کے امکان 99.9 فیصد ہیں۔ وہیں فارینسکس کے مطابق اس بات کے تقریبا 50 فیصد امکان ہیں کہ مذکورہ فوٹو کو اے آئی تصویر بنانے والے ’ڈیل‘ ٹول کے ذریعہ بنایا گیا ہے۔

وہیں اس تصویر کو ہم نے ایک دیگر اے آئی تصویو کو جانچنے والے ٹول ’ایز ایٹ اے آئی‘ پر بھی اپلوڈ کیا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ فوٹو 88.70 فیصد اے آئی ہے۔

دوسری تصویر

ہائیو ماڈریشن پر اس تصویر سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق یہ فوٹو 99.9 اے آئی ہے۔ اس تصویر کے بھی فارینسکس کے مطابق ممکم ہے 40 فیصدی ممکن ہے کہ مذکورہ فوٹو کو ’ڈیل‘ ٹول کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔

تیسری تصویر

اس فوٹو کو بھی ہم نے سب سے پہلے ہائیو ماڈریشن پر اپلوڈ کیا، حاصل ہوئے نتائج کے مطابق فیصد 99.9 اے آئی ہے۔ حالاںکہ اس تصویر پر دئے گئے فارینسکس کے مطابق یہ 99 فیصد ’مڈ جرنی‘ کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔

وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اے آئی ایکسپرٹ بھارگو ولیرا سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تمام تصاویر اے آئی ہیں۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کے 10 ہزار فالوورز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ تصویر اصل نہیں ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts