وشواس نیوز نے بلوچستان کے نام سے وائرل کئے جا رہے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو افغانستان کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک ہیلی کاپٹر سے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو بچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ پاکستان کے بلوچستان کا ویڈیو ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو افغانستان کا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’بلوچستان میں سیلاب متاثرین کو بچانے کے لیے جوان اپنی جان خطرے میں ڈال کر متاثرین کو محفوظ مقامات پر پہنچا رہے ہیں‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو ہہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک ٹویٹر ہینڈل پر ملا۔ یہاں ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اسے افغانستان کے قندھار ضلع کا بتایا گیا ہے۔
پڑتال میں ہمیں یہ ویڈیو افغانستان کو کوور کرنے والے صحافی مصطفی کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی شیئر ہوا ملا۔ یہاں بھی ویڈیو کو شیئر کرتےہوئے اسے کندھار افعانستان کا بتایا گیا ہے۔
مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں افغانستان سیلاب کی ایک ملتی جلتی تصویر اے ایف پی کی فوٹو گیرلی میں ملی۔ یہاں پر تصویر کو 2019 میں اپلوڈ کیا گیا ہے اور اس کو فوٹوگرافر جاوید تنویر نے کھینچا ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے افغانستان کے فوٹوگرافر جاوید تنویر سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ کو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں ویڈیو کے بارے میں بتایا کہ یہ افغانستان کا ویڈیو ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے افغانستان کے صحافی مخطار احمد اور ضیا ورسجی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ ان دونوں نے ہی تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو افغانستان کا ہے۔
پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف ’عبیداللہ بشارت رفیق بجاڑ‘ نے ’تحصیل سمندری‘ نام کے گروپ پر اس پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ اور اس گروپ کے 35 ہزار سے زیادہ ممبرز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے بلوچستان کے نام سے وائرل کئے جا رہے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو افغانستان کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں