نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ناتھورام گوڈسے کے بارے میں فلم اداکار اکشے کمار کے نام سے ایک بیان وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل بیان میں اکشے کمار گوڈسے کے آخری بیان کو تاریخی کتابوں میں جوڑے جانے کی وکلات کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ بیان فرضی نکلا۔ اکشے کمار نے ناتھو رام گوڈسے کے بارے میں ایسا کچھ بھی نہیں کہا ہے۔
فیس بک صارف ٹنکو ایس بگھیل نے ایک پوسٹ شیئر کی جس پر اداکار اکشے کمارے کی تصیر کے ساتھ لکھا ہے، ’’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ گوڈسے کے ذریعہ کیا گیا گاندھی کا قتل کرنا صحیح ہے یا غلط لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ تاریخ کی کتابوں میں گوڈسے کو گاندھی کا قاتل پڑھانے کے ساتھ ساتھ گوڈسے کا آخری بیان بھی پڑھاؤ کہ اس نے آخر گاندھی کا قتل کیوں کیا تھا؟ باقی صحیح غلط کا فیصلہ یہ نوجوان خود کر لیں گے‘‘۔
اکشے کمارے کے نام سے وائرل ہو رہا یہ بیان فرضی ہے۔ پوسٹ میں اکشے کمار کی تصویر کے ساتھ ایک ٹویٹر ہینڈل کا ذکر ہے۔ ایٹ اکشے کمار_1 کے نام سے کئے گئے ٹویٹ میں گوڈسے کے بارے میں لکھا ہوا ہے۔ ٹویٹر کی جانب سے اس ہینڈل کو سسپینڈ کیا جا چکا ہے۔
اکشے کمار کا آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل ’ایٹ اکشے کمار‘ کے نام سے ہے اور انہوں نے گوڈسے کے نام سے کوئی بھی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔
دینک جاگرن کے ایڈیٹر (انٹرٹینمینٹ) پراگ چھاپیکر نے بتایا کہ عام طو رپر صارف ویری فائڈ اور ان ویری فائڈ ہینڈل کے بیچ کا فرق نہیں سمجھ پاتے ہیں اور اکثر فرضی خبروں کو پھیلانے والے اداکاروں کے نام سے تھوڑی تبدیلی کر فرضی پروفائل بناتے ہیں اور فرضی خبر پھیلانا شروع کر دیتے ہیں۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کی جا چکی ہیں۔
نتیجہ: اکشے کمار کے نام سے ناتھورام گوڈسے کو لے کر وائرل ہو رہا بیان فرضی ہے۔ وائرل بیان اکشے کمار کے نام سے بنے فرضی ٹویٹر ہینڈل سے کیا گیا تھا، جسے اب سسپینڈ کیا جا چکا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں