وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے، ترکی کا نہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک عمارت میں لگی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے یہ ترکی کا ویڈیو ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’ تركيا. إشتعال النيران في برج سكني بالكامل في وسط مدينة بودروم المنكوبة‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
ہم نے اس ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ تلاش کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو دا نیشنل نیوز کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر جون 18، 2021کو اپ لوڈیڈ ملا۔ ویڈیو کے ساتھ لکھی تفصیل کے مطابق یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
ہمیں یہ ویڈیو احسان ولاگس نام کے یوٹیوب چینل پر بھی اسی تفصیل کے ساتھ ملا کہ یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
ہمیں اس باری میں ایک خبر گلف نیوز پر بھی ملی۔ خبر کے مطابق، معاملہ ابوظہبی کے المعمورہ علاقہ کا ہے۔
ہم نے اس موضوع میں گلف نیوز کی صحافی سمیحا ضمن سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ معاملہ ابوظہبی کے المعمورہ کا ہے۔ انہوں نے کہا یہ آگ 17جون کو لگی تھی۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے صارف ’خالد رحل‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 125لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے، ترکی کا نہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں