فیکٹ چیک: عمارت میں لگی آگ کا یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے، ترکی کا نہیں
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے، ترکی کا نہیں۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Aug 7, 2021 at 08:10 PM
- Updated: Aug 7, 2021 at 08:12 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک عمارت میں لگی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے یہ ترکی کا ویڈیو ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
سوشل میڈیا پر ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’ تركيا. إشتعال النيران في برج سكني بالكامل في وسط مدينة بودروم المنكوبة‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
ہم نے اس ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ تلاش کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو دا نیشنل نیوز کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر جون 18، 2021کو اپ لوڈیڈ ملا۔ ویڈیو کے ساتھ لکھی تفصیل کے مطابق یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
ہمیں یہ ویڈیو احسان ولاگس نام کے یوٹیوب چینل پر بھی اسی تفصیل کے ساتھ ملا کہ یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے۔
ہمیں اس باری میں ایک خبر گلف نیوز پر بھی ملی۔ خبر کے مطابق، معاملہ ابوظہبی کے المعمورہ علاقہ کا ہے۔
ہم نے اس موضوع میں گلف نیوز کی صحافی سمیحا ضمن سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ معاملہ ابوظہبی کے المعمورہ کا ہے۔ انہوں نے کہا یہ آگ 17جون کو لگی تھی۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے صارف ’خالد رحل‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 125لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو ابوظہبی کا ہے، ترکی کا نہیں۔
- Claim Review : تركيا. إشتعال النيران في برج سكني بالكامل في وسط مدينة بودروم المنكوبة…
- Claimed By : Khaled Rahal
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔