فیکٹ چیک: پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل باجوا کا فرضی ویڈیو ہو رہا سوشل میڈیا پر وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ایڈیٹڈ ہے، اس ویڈیو میں الگ سے ایک آواز کو جوڑا گیا ہے۔ جنرل باجوا نے فوج سے لاتعلقی کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ اور یہ ویڈیو اس وقت کا ہے جب وہ پاکستان کے آرمی چیف تھے، اس پرانے ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اب فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوا کا ایک وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر پاکستانی فوج پر ممبئی حملہ اور اپنی ہی عوام کو اغوا کرنے کا الزال لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ وائرل ویڈیو وہ یہ بھی مبینہ طور پر کہتے ہوئے نظر آئے کہ میں اپنی مرضی سے چھوڑ رہا ہوں مجھ پر کسی نے دباؤ نہیں بنایا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ جنرل باجوا نے پاکستانی فوج سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ایڈیٹڈ ہے، اس ویڈیو میں الگ سے ایک آواز کو جوڑا گیا ہے۔ جنرل باجوا نے فوج سے لاتعلقی کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ اور یہ ویڈیو اس وقت کا ہے جب وہ پاکستان کے آرمی چیف تھے، اس پرانے ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اب فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’جنرل باجوہ کا فوج سے لاتعلقی کا اعلان، اہم پریس کانفرنس‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے نیوز سرچ کیا، سرچ میں ہمیں 28 نومبر 2022 کی خبر ملی جس میں دی گئی معلومات کے مطابق آج پاکستان کے آرمی چیف کی چھ سالہ مدت ختم ہو گئی۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے فریمس کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو دنیا ٹی وی کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر 25 اپریل 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’’جنرل باجوا نے اسلام آباد میں اسکیورٹی ڈائلاگ میں شرکت کرتے ہوئے اسپیچ دی‘‘۔ وائرل ویڈیو میں جنرل باجوا کو پاکستان اور سیکیورٹی سے متعلق خطاب دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پورے ویڈیو میں ہمیں وائرل ویڈیو جیسا کوئی بیان نہیں ملا۔

یہ وائرل ویڈیو ہمیں اسلام آباد اسکورٹی ڈائلاگ نام کے یوٹیوب چینل پر بھی 25 اپریل 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔

یہاں ویڈیو میں جنرل باجوا کے ذریعہ کہی گئی خاص باتوں کا پوانٹر لکھا گیا ہے۔ اس میں کہیں بھی ان کے استعفی سے متعلق ایسی کوئی معلومات نہیں دی گئی۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو فرضی ہے۔ اس میں جنرل باجوا کی آواز نہیں ہے، اسے الگ سے جوڑا گیا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ایڈیٹڈ ہے، اس ویڈیو میں الگ سے ایک آواز کو جوڑا گیا ہے۔ جنرل باجوا نے فوج سے لاتعلقی کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ اور یہ ویڈیو اس وقت کا ہے جب وہ پاکستان کے آرمی چیف تھے، اس پرانے ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اب فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts