وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصاویر 2020 میں دہشت گرد ریاض نائیکو کے ہوئے انکارؤنٹر کے بعد ہی ہیں۔ پرانی تصاویر کو حالیہ بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہاہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ ماہ ستمبر کے اختتام پر کشمیر کے بارہ مولہ میں ہوئے انکاؤنٹر کے بعد دو تصاویر وائرل ہو رہی ہیں اور ان کو شیئر کرتے ہوئے حالیہ انکاؤنٹر کے بعد کی فوٹوز بتایا جا رہا ہے۔ حالاںکہ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصاویر 2020 میں دہشت گرد ریاض نائیکو کے ہوئے انکارؤنٹر کے بعد ہی ہیں۔ پرانی تصاویر کو حالیہ بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہاہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو 30 ستمبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’کشمیریوں کا درد محسوس کریں۔ #بارہمولہ انکاؤنٹر میں دو مکانوں کو نقصان پہنچا گزشتہ 3 دنوں سے #کشمیر میں 8 خاندان اپنے گھروں سے محروم ہوگئے۔
#BaramullaEncounterUpdate’’۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
دینک جاگرن کی 30 ستمبر کی خبر کے مطابق، ’شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے یدی پورہ پٹن میں جاری انکاؤنٹر میں سیکورٹی فورسز نے دو دہشت گردوں کو مار گرایا۔ مارے گئے دونوں دہشت گردوں کا تعلق جیش محمد سے بتایا جا رہا ہے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
وائرل تصویر کی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعے پہلی تصویر کو سرچ کیا اور ہمیں یہ فوٹو ہمیں نیوز کلک کی ویب سائٹ پر 11 مئی 2020 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔
نیوز کلک کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’دہشت گرد تنظیم حزب المحاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو کے انکارؤنٹر کے بعد کا یہ منظر ہے جہاں کچھ مکانات انکاؤنٹر میں تباہ ہو گئے ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
وائرل پوسٹ کے کولاج میں دی گئی دوسری تصویر کا گوگل رورس امیج کئے جانے پر ہمیں یہ دی پرنٹ کی ویب سائٹ پر 11 مئی 2020 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔
خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’جنوبی کشمیر کے پلوامہ علاقہ کے گاؤں بیگ پورہ میں دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائیکو کو سیکورٹی فورسز کے انکارؤنٹر میں مارا گیا‘۔ وائرل خبر میں تصاویر کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’گاؤں والوں نے بتایا کہ وہ گولی باری ختم ہونے کے بعد تصادم کی جگہ پر واپس آئے، صرف ملبہ تلاش کرنے کے لیے۔ تصادم میں کم از کم پانچ مکانات تباہ ہو گئے جبکہ 10 سے زائد دیگر مکانات اور مویشیوں کو نقصان پہنچا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔ یہاں خبر میں اس تصویر کا کریڈٹ اذان جاوید کو دیا گیا ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے تصویر کو کھینچنے والے کشمیر کے صحافی اذان جاوید سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ دونوں ہی تصاویر 2020 کے دہشت گرد ریاض نائیکو کے انکاؤنٹر کے بعد کی ہیں۔ اور اس تصویر کو انہوں نے ہی کھینچا تھا۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے اسلام آباد سے ہے۔ یعنی کہ ان پرانی تصاویر کو پاکستان سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصاویر 2020 میں دہشت گرد ریاض نائیکو کے ہوئے انکارؤنٹر کے بعد ہی ہیں۔ پرانی تصاویر کو حالیہ بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہاہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں