فیکٹ چیک: حال میں کابل مسجد حملہ کی نہیں ہے یہ تصویر، 2019 کی فوٹو گمراہ کن حالیہ بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر کا حالیہ کابل دھماکہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ فوٹو 2019 کی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز افغانستان کی دارالحکومت کابل کی مسجد میں ہوئے حملہ کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک دھماکہ کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں دھماکہ کا دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ فوٹو کابل کی مسجد میں حال میں ہوئے دھماکہ کی ہے۔ جب ہم نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر کا حالیہ کابل دھماکہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ فوٹو 2019 کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’کابل شہر کی مسجد میں نماز کے دوران بم دھماکہ درجنوں افراد شہید اور زخمی‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

خبروں کے مطابق، 17 اگست کو بدھ کی شام کابل کی مسجد میں دھماکہ اس وقت ہوا جب مسجد میں نمازِ مغرب جاری تھی۔ رپورٹس کے مطابق اس واقعے میں مسجد کے پیش امام بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہو گئے ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’کابل، افغانستان میں 01 جولائی 2019 میں ایک خودکش بم دھماکے کے جائے وقوعہ سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہو گئے، جس کے بعد وزارت دفاع کی تنصیب پر فائرنگ ہوئی۔ افغان دارالحکومت کابل میں پیر کو حکام اور مقامی میڈیا نے تصدیق کی۔

تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے افغانستان کے صحافی احمد مخطار سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ خود کئی روز سے کابل میں ہیں اور یہ تصویر حال میں کابل کی مسجد میں ہوئے دھماکہ کی نہیں ہے۔ یہ ایک پرانی تصویر ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’پاکستانی پوسٹ‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 11 ہزار لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر کا حالیہ کابل دھماکہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ فوٹو 2019 کی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts