فیکٹ چیک: موہالی کے ایک سال پرانے مظارے کے ویڈیو اب کیا جا رہا وائرل

وشواس نیوز کی پڑتال میں ہم نے پایا کہ ایک سال پہلے 2019 میں ہوئے ایک مظاہرہ کے ویڈیو کو اب کا بتا کر کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوتی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں کچھ لوگوں کو حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مظاہرین کو کشمیر میں دفعہ 370 کے منسوخ کئے جانے کا احتجاج کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ ایک سال پہلے 2019 میں ہوئے ایک مظاہرہ کے ویڈیو کو اب کا بتا کر کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔

کیا ہو رہا ہے وائرل

فیس بک پیج اقبال کشمیر نے 29 اگست کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعوی کیا
‘‘Now punjab demands 370 restoration # viral on social media’’.

پوسٹ کا آڑکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ اس میں ہمیں ایک بھی شخص ماسک لگائے ہوئے نہیں دکھا۔ دوسری بات، کورونا بحران میں اتنی بڑی تعداد میں بھیڑ کا جمع ہونا اپنے آپ میں بڑی خبر ہوتی، لیکن ہمیں گوگل سرچ میں بھی ایسی کوئی حالیہ خبر نہیں ملی۔

اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے کئی اسکرین شاٹ نکال کر گوگل رورس امیج میں سرچ کیا۔ ہمیں یوٹیوب پر کئی ایسے ویڈیو ملے، جس میں وائرل ہو رہے ویڈیو میں دکھ رہے مظاہرین موجود ہیں۔ ویڈیو میں ہمیں ایک پیلی ٹی شرٹ پہنے خاتون موجود نظر آئی۔ آر جے قاصم پاکستانی نام کے ایک یوٹیوب چینل نے 17 ستمبر 2019 کا ویڈیو اپ لوڈ کیا۔ اس میں بتایا گیا کہ کشمیر کو لے کر پنجاب میں طلبا اور کسانوں نے مظاہرہ کیا۔

سرچ کے بعد ہم نے گوگل میں ’دفعہ 370 مظاہرہ، پنجاب‘ جیسے کی ورڈ کا استعمال کرتے ہوئے خبر کو سرچ کرنا شروع کیا تو ہمیں پنجاب کیسری کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ 16 سمتبر 2019 کو شائع اس خبر میں ہمیں پیلی شرٹ میں ایک خاتون نظر آئی۔ یہی لڑکی ہمیں اب وائرل ہو رہے ویڈیو میں بھی دکھی۔ یعنی یہ صاف تھا کہ ایک سال پہلے ہوئے مظاہرہ کے ویڈیو کو کچھ لوگ اب کی بات کر شیئر کر رہے ہیں۔

پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے دینک جاگرن چنڈی گڑھ کے نیوز ایڈیٹر برندر راوت سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ موہالی میں ابھی ایسا کوئی مظاہرہ نہیں ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو ایک سال پورانا ہے۔ اس وقت کافی طلبا اور کسانوں نے کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال کرنے کے لئے مظاہرہ کیا تھا۔ اب وائرل ہو رہا ویڈیو اسی دوران کا ہے۔

ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 13،293 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

https://www.instagram.com/p/CE6OUkEnY34/

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں ہم نے پایا کہ ایک سال پہلے 2019 میں ہوئے ایک مظاہرہ کے ویڈیو کو اب کا بتا کر کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوتی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts