فیکٹ چیک: 2018 کے اسپین سیلاب کے ویڈیو کو کیا جا کراچی کا بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے وائرل کئے جا رہے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ 2018 کا اسپین کا ویڈیو ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اس وقت پاکستان کے کئی شہروں میں زبردست سیلاب آیا ہوا ہے اور اس سے ہزاروں لوگ اب تک متاثر ہو چکے ہیں۔ اسی ضمن میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سمندر کے قریب بنی ایک اونچی عمارت پر زوردار لہریں پہنچتی ہیں اور بالکنی کی ریلنگ کو تباہ کر دیتی ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں یہ ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔ وشواس نیوز نے وائرل کئے جا رہے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ 2018 کا اسپین کا ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھتے ہوئے شیئر کیا، ’ یہ ہے #کراچی ڈی ایچ اے فیز 8 ایمار والوں کا پروجیکٹ ۔۔صورتِ حال کچھ یوں ہے سمندر کی‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو گون وائرل نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 20 نومبر 2018 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ اسپین کا ویڈیو ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے سرچ کرنا شروع کیا اور ہمیں دا گارجیئن کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر یہی ویڈیو ملا۔ 19 نومبر 2018 کو اپلوڈ ہوئے ویڈیو کو یہاں بھی اسپین کا بتایا گیا ہے اور دی گئی معلومات کے مطابق، ’ہفتے کے آخر میں کینری جزائر میں ٹینیرائف کے شمالی ساحل پر بڑی لہریں عمارتوں کو ٹکراتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ مقامی اطلاعات کے مطابق 39 افراد کو ان کے گھروں سے نکال لیا گیا تھا جس کے سبب کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا‘۔

ہمیں اسی معاملہ سے متعلق خبر دا سن کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق اسپین کے جزیرہ ٹینیرائف میں 40 فٹ اونچی لہروں نے بالکونیوں کا صفایا کر دیا حالاںکہ اس سے پہلے ہی اپارٹمینٹ کو خالی کروا دیا گیا تھا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے اسپین کی فیکٹ چیکنگ ٹیم انگنیرو انفورماٹیکو کے فیکٹ چیکر ڈیوڈ فرنانڈز سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا یہ ویڈیو 2018 کا اسپین کے کینری جزیرہ کاہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو ’مائے کولاچیئن‘ نام کے فیس بک پیج پر مریم آتف نام کی صارف نے شیئر کیا ہے۔ اس صارف نے فروری 2008 میں اپنا فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل کئے جا رہے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ 2018 کا اسپین کا ویڈیو ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts