فیکٹ چیک: کلمہ پڑھنے والے ان لوگوں کا ویڈیو فیفا ورلڈ کپ 2022 کا نہیں ہے
وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ یہ سال 2018 کا ہے، اب اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ سے جوڑنے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Nov 26, 2022 at 02:20 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 سے متعلق کئی پوسٹس سوشل میڈیا پر گمراہ کن اور جعلی دعوؤں کے ساتھ وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی طرز میں صارفین کے ذریعے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں دو افراد کچھ لوگوں کو کلمہ پڑھتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں ان لوگوں کو ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اب یہ ویڈیو اس دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 میں ان لوگوں نے اسلام قبول کر لیا ہے۔
وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ یہ سال 2018 کا ہے، اب اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ سے جوڑ کر گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘فیفا ورلڈ کپ دیکھنے آئے ، 558 لوگ اسلام قبول کرتے ہوۓ‘۔
فیفا ورلڈ کپ کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔ پوسٹ کا آرکائیووڈ ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
فیفا 2022 کی افتتاحی تقریب 20 نومبر 2022 کو قطر کے شہر الخور کے البیت اسٹیڈیم میں ہوئی، متعلقہ خبریں یہاں پڑھی جا سکتی ہیں۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے پہلے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر اپ لوڈ کیا اور کئی کی فریمز نکالے اور گوگل لینز کے ذریعے ان کی تلاش شروع کی۔ تلاش میں، ہمیں وہی وائرل ویڈیو ملا جو 14 مارچ 2018 کو یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ‘فلپائن سے تعلق رکھنے والے 60 نوجوانوں کے ایک گروپ نے اسلام قبول کیا۔’
ہمیں 12 مارچ 2018 کو ایک اور یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کردہ وہی ویڈیو ملا۔ یہاں بھی ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ ‘قطر میں 60 فلپائنیوں نے اسلام قبول کیا‘۔
وشواس نیوز نے ویڈیو کی تصدیق کے لئے نیوز 18 کے سینئر اسپورٹس ایڈیٹر ونیت رام کرشنن سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو ان کے ساتھ شیئر کیا، انہوں نے ہمیں بھی تصدیق کی کہ یہ ویڈیو فیفا ورلڈ کپ 2022 کا نہیں ہے۔
وشواس نیوز کے اس فیکٹ چیک کا فیفا 2022 کے دوران کسی بھی سرگرمی کی تصدیق یا تردید نہیں کرتا ہے۔ نہ ہی اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں کا ہے، حالانکہ یہ واضح ہے کہ وائرل ہونے والا ویڈیو قطر 2022 ورلڈ کپ کا نہیں ہے، اس لئے وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔
گمراہ کن پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں، ہم نے پایا کہ صارف کے 14 ہزار فالوورز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ یہ سال 2018 کا ہے، اب اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ سے جوڑنے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : فیفا ورلڈ کپ دیکھنے آئے ، 558 لوگ اسلام قبول کرتے ہوۓ …
- Claimed By : Rashid Khan Rashid
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔