فیکٹ چیک: انڈونیشیا میں زلزلے کے دوران نماز پڑھ رہے لوگوں کا یہ ویڈیو سال 2018 کا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو انڈونیشیا میں سال 2018 میں آئے زلزلے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

فیکٹ چیک: انڈونیشیا میں زلزلے کے دوران نماز پڑھ رہے لوگوں کا یہ ویڈیو سال 2018 کا ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز انڈنشیا میں آئے شدید زلزلے کے بعد سے سوشل میڈیا پر وائرل مسجد کے اندر کا ایک ہو رہا ہے جس میں امام صاحب کو نماز پڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جیسے ہی زلزلہ آتا کچھ لوگ ڈر کر باہر چلے جاتے ہیں جبکہ امام صاحب اور کچھ نمازی اسی طرح نماز پڑھتے رہتے ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو انڈونیشیا میں آئے حالیہ زلزلے سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

جبکہ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو انڈونیشیا میں سال 2018 میں آئے زلزلے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے 25 نومبر کو وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’یہ ہے دعوتِ ایمان – انڈونیشیا میں نماز کے دوران شدید زلزلہ جہاں امام تلاوت کرتے رہے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو سے متعلق خبر امر اجالا کی ویب سائٹ پر 13 اگست 2018 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، انڈونشیا میں جس وقت زلزلہ آیا تو اس وقت بھی ایک امام صاحب نماز پڑھاتے رہے۔ امام کے پیچھے کچھ اور لوگ بھی نماز کے لیے کھڑے تھے، لیکن جیسے ہی زلزلہ آیا تو پیچھے کھڑے کچھ لوگ جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔ جبکہ امام صاحب اپنی جگہ سے بالکل نہیں ہلتے۔ اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر نماز پڑھتے رہے‘۔

دا گارجیئن نیوز کے یوٹیوب چینل پر بھی ہمیں 6 اگست 2018 کو یہی ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’انڈونیشیا کے امام زلزلے کے دوران بالی میں نماز ادا کر رہے ہیں‘۔

بی بی سی کی ویب سائٹ پر بھی ہمیں یہی ویڈیو اگست 2018 کو اپلوڈ ہوا ملا۔

ویڈیو سے متعلق مزید تصدیق کے لئے ہم نے انڈونیشیا کے آئی ایف سی این سرٹیفائڈ فیکٹ چیکر اربوو سسمیتو سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو سال 2018 کا ہے 2022 کا نہیں۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کے 161 فالوورس ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو انڈونیشیا میں سال 2018 میں آئے زلزلے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts