X
X

فیکٹ چیک: جے این یو میں پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو 2018 میں ٹھانے میں ہوئے گنپتی وسرجن کی ہے

جے این یو میں پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو 2018 میں ٹھانے میں ہوئے گنپتی وسرجن کا ہے، جسے غلط دعوی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ایک ویڈیو میں لوگوں کے ہجوم کو بھگوا جھنڈا لئے ہوئے پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو جواہر لال نہرو یونی ورسٹی (جے این یو) کا ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعوی غلط نکلا۔ جے این یو کے نام سے وائرل ہو ہرا ہا یہ ویڈیو ٹھانے میں ہوئے گنپتی وسجن کا ہے، جسے غلط دعوی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: ،’’ جے این یو میں لہرایا بھگوا، لگے نعرہ، ’نیم کا پتہ کڑوا ہے، پاکستان …ہے، جس کو چاہئے افضل خان اس کو بھیجو پاکستان‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وائرل ویڈیو کے اصل ذرائعہ کی تفتیش کے لئے ہم نے ان ویڈ ٹول کی مدد سے اس کے کی فریمس کو گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’لمرا ٹائمس‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ہوا ملا۔

چار اکتوبر 2018 کو اپ لوڈ کئے گئے ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ٹھانے کا ویڈیو ہے،، جہاں پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کی گئی تھی۔

اس ویڈیو میں رپورٹر کا نمبر بھی دیا ہوا تھا، لیکن اس کے موجود نہ ہونے کے سبب ہم رپورٹر سے رابطہ نہیں کر پائے۔ ویڈیو کے ساتھ ملے کی ورڈس کے ساتھ ہم نے سوشل میڈیا سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو فیس بک صارف ’اکشے ساونت‘ کی پروفائل پر ملا، جسے انہوں نے 23 سمبر 2018 کو لائو ریکارڈ کیا تھا۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے
‘Hindu Jagruti Visarjan Miravnuk.’

اس کی ورڈ کے ساتھ سرچ کرنے پر ہمیں یوٹیوب پر ’چیتن وار‘ کے نام سے موجود ہینڈل پر 29 ستمبر 2018 کو اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو ملا، جو وائرل ویڈیو کو لمبا ورژن ہے۔ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو ٹھانے ویسٹ میں 2018 کے ستمبر میں ہوئے گنیش وسرجن کا ہے۔

ہم نے اس ویڈیو کو لے کر جے این یو ایس یو کے وائس پریزیڈنٹ ساکیت منو سے رابطہ کیا۔ انہوں نےاس ویڈیو کے جے این یو کیمپس سے جڑے ہونے کے دعوی کی تردد کی۔

جے این یو سے گزشتہ روز پاس ہوئے اور پھر سے پی ایچ ڈی کے لئے داخلہ کا انظار کر رہے ایک دیگر طالب علم وکاس پٹیل نے بھی بتایا کہ یہ جے این یو کا نہیں ہے۔

اس ویڈیو میں بڑی تعداد میں لوگوں کو ایک جگہ بغیر ماسک کے دیکھا جا سکتا ہے، جس سے اس کے کورونا وبا کے پہلے ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔

ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک گروپ، ’جے ہندو شوریہ‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 72 ہزار سے زیادہ صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: جے این یو میں پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو 2018 میں ٹھانے میں ہوئے گنپتی وسرجن کا ہے، جسے غلط دعوی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • Claim Review : دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو جواہر لال نہرو یونی ورسٹی (جے این یو) کا ہے۔
  • Claimed By : जय हिंदुत्व शौर्य
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later