فیکٹ چیک: ہماچل پردیش کے 2018 لینڈ سلائیڈنگ کے ویڈیو کو کیا جا رہا حال ہی کا بتا کر وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔ وائرل ویڈیو ہماچل پردیش کے کنور کا اگست 2018 کا ویڈیو ہے۔ اسے تقریبا تین سال بعد وائرل کر کے گمراہیت اور ڈر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر لینڈ سلائیڈنگ کا ایک خوفناک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک برج کے کنارے پہاڑ کی زمین کو گرتے اور نیچے پانی میں ملتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں بہت سے لوگ بھی نظر آرہے ہیں جو برج کے کنارے پر کھڑے ہیں۔ ویڈیو کو ہماچل پردیش کے حال ہی کا سمجھتے ہوئے شیئر کیا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔

وائرل ویڈیو ہماچل پردیش کے کنور کا اگست 2018 کا ویڈیو ہے۔ اسے تقریبا تین سال بعد وائرل کر کے گمراہیت اور ڈر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف، ’زینت خان‘ نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ ہیمانچل پردیس کا یہ منظر‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اے پی بی نیوز کے ویریفائڈ یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔ 8 اگست 2018 کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیوکو ہماچل پردیش کے کنور کا بتایا گیا۔

مزید سرچ میں ہمیں اسی واقعہ کا ایک دیگر ویڈیو اے این آئی نیوز ایجنسی کے یوٹیوب چینل پر ملا۔ 8اگست 2018 کو اپ لوڈ کئے گئے ویڈیو میں 21 سیکنڈ پر اسی برج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے اب وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق، ہماچل پردیش کے کنور میں منگل کے روز زبردست لینڈ سلائڈینگ ہوئی۔

ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں ہماچل پردیش کے اسٹیٹ ڈجیٹل کارڈینیٹر راجیش شرما سے رابطہ کیا۔ اور ان ساتھ ویڈیو شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو 2018 کا ہے۔ کنور ضلع کی مرنگ تحصیل کے رڈا علاقہ میں ہے یہ برج، وہیں پر یہ معاملہ پیش آیا تھا۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو676,779 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔ وائرل ویڈیو ہماچل پردیش کے کنور کا اگست 2018 کا ویڈیو ہے۔ اسے تقریبا تین سال بعد وائرل کر کے گمراہیت اور ڈر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts