فیکٹ چیک: یوکرین کے شہر اوڈیسا کی 2014 کی تصویر گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوزنے اپنی پڑتال میں پایا کہ یوکرین کے حالیہ حالات سے جوڑتے ہوئے اوڈیسا کی جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ ابھی کی نہیں بلکہ 2014 کی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک یوکرین کی پرانی تصاویر اور ویڈیو کا گمراہ کن دعووں کے ساتھ وائرل ہونا جاری ہے۔ اسی کڑی میں ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بڑی سی عمارت کے باہر جگہ جگہ آگ لگے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔ تصویر کو یوکرین کے موجودہ وقت میں چل رہی جنگ سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے اور یہ دعوی کیا جا رہا ہے یہ اوڈیسا کی حال کے روز کی تصویر ہے۔ جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہمیں پتہ چلا کہ یہ تصویر 2014 کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’خدا، غالب، غالب، بدلہ لینے والا لیویتھنانتظار کی سرزمین یوکرین کے شہر (#اوڈیسا) کی تصاویر جو اس نے منتخب کیں۔ صلیبی نیٹو اپنی فوجی مہم کے لیے ایک نعرہ ہے۔ لیبیا پر 2011 میں “اوڈیسا ڈان” کے نام ںےجس کا نتیجہ لیبیا کی مکمل تباہی کی صورت میں نکلا۔ یوکرین کے پائلٹ فضائیہ میں سب سے آگے تھے۔ جس نے لیبیا پر بمباری کی اور عراق پر امریکی حملے میں حصہ لیا۔ اے عزیز ترین اسلام ومسلمان اور ذلیل و رسوا شرک و مشرکیوکرین #روس‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ رائٹرس کے پکچر آرکائیو میں مئی 2014 کو اپ لوڈ ہوئی ملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق، ’ایک مظاہرین 2 مئی 2014 کو اوڈیسا میں ٹریڈ یونین کی عمارت کے قریب جلتے ہوئے روس نواز خیمہ کیمپ کے پاس سے گزر رہا ہے۔ یوکرین کے جنوبی بندرگاہی شہر اوڈیسا کے مرکز میں ٹریڈ یونین کی عمارت میں جمعہ کو آگ لگنے سے کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے‘۔)

دا گارجیئن کی ویب سائٹ پر 2 مئی 2014 کو اسی معاملہ سے جڑی ہمیں ایک خبر بھی ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ یوکرین کے جنوبی شہر اوڈیسا میں جمعہ کے روز پرتشدد اور افراتفری میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے جب یوکرین کے حامی کارکنوں نے کیف میں موجودہ حکومت کے مخالف اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کے حق میں مظاہرین کے دفاع میں ایک عمارت پر دھاوا بول دیا۔ تشدد کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہا جب یوکرین نے کہا کہ اس کی افواج نے ملک کے صنعتی مشرق میں روس نواز علیحدگی پسندوں پر صبح کے وقت کراماٹرسک قصبے کے قریب حملہ کیا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے وشواس نیوز نے یوکرین کی فیکٹ چیکنگ ٹیم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا ہے۔ وہاں سے جواب آتے ہی خبر کو اپڈیٹ کر دیا جائےگا۔

پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف وليد خفاف کو 173 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوزنے اپنی پڑتال میں پایا کہ یوکرین کے حالیہ حالات سے جوڑتے ہوئے اوڈیسا کی جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ ابھی کی نہیں بلکہ 2014 کی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts