فیکٹ چیک: یہ تصویر کابل پر طالبانیوں کے قبضہ کے بعد کی نہیں، 2012 میں عید الاضحی کی نماز کی ہے

افغانستان کے جلال آباد میں سال 2012 میں عید الاضحی کے موقع پر پڑھی گئی نماز کی تصویرکو کابل پرطالبان کے قبضہ کے بعد کی بتاتے ہوئے کیا جا رہا ہے وائرل۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد سوشل میڈیا پر مسلسل ایسے تصاویر وائرل ہور ہی ہیں جن کا موجودہ معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسے ہی وائرل ہو رہی ایک تصویر میں بہت سے لوگوں کو نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ کابل پر قبضہ کرنےکے بعد طالبانیوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی اور یہ تصویر اسی کی ہے۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ وائرل ہو رہی تصویر سال 2012 کی ہے، جب جلال آباد ضلع میں عید الاضحی کے موقع پر افغانی شہریوں نے ایک مسجد میں نماز ادا کی تھی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’افغانستان کی کابل جیت کے بعد شکرانہ نماز ادا کرتے ہوئے۔ ماشا اللہ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وائرل ہو رہی تصویر کے ساتھ کئے گئےدعوی کی حقیقت کو جاننے کے لئے ہم نے گوگل رورس امیج سرچ کی مدد لی۔ ہمیں یہ تصویر امریکی میگزین دا ایٹلانٹک ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر دو نومبر 2012 کو ’افغانستان: اکتوبر 2012‘ نام کے شائع رپورٹ میں لگی ملی۔


اس رپورٹ میں اس وقت کے افغانستان کی 40 تصاویر شامل تھیں، جن میں ایک تصویر وہ ہے جسے اب سوشل میڈیا پر افغانستان پر طالبان کے قبضہ سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہاہے۔

تصویر کے کریڈٹ لائن میں نیوز ایجنسی اے پی کا استعمال کیا گیا ہے۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر اے پی کی فوٹو گیلری میں لگی ہوئی ملی۔

Source-AP

اے پی کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، ’یہ تصویر 26اکتوبر 2012 کی ہے، جب عید الاضحی کے موقع پر جلال آباد کی مسجد میں افغانی شہریوں نے نماز ادا کی تھی‘۔

نیوز رپورٹ کے مطابق، 15اگست 2021 کو طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تھا۔

یعنی وائرل ہو رہی تصویرافغانستان کی دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضہ کےبعد کی نہیں بلکہ کئی برس پہلے کی ہے۔

وائرل ہو رہی تصویر کو غلط دعوی کے ساتھ شیئر کرنےوالےفیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے وہیں صارف کی جانب سے پہلے بھی متعدد تصاویر اور ویڈیو کوطالبان کے قبضہ کے بعد افغانستان کا بتا کر وائرل کیا گیا ہے جس کی پڑتال وشواس نیوز کی ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں۔

نتیجہ: افغانستان کے جلال آباد میں سال 2012 میں عید الاضحی کے موقع پر پڑھی گئی نماز کی تصویرکو کابل پرطالبان کے قبضہ کے بعد کی بتاتے ہوئے کیا جا رہا ہے وائرل۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts