فیکٹ چیک: 2008 کے میجک شو کے ویڈیو کو اب فرقہ وارانہ دعوی کے ساتھ کیا جا رہا ہے وائرل

وشواس نیوز کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 2008 کے میجک شو کی ویڈیو اب کچھ فرقہ وارانہ دعووں کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔

نئی دہلی (وشاواس نیوز)۔ ملک بھر میں کورونا وبا کے درمیان، کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک پرانی ویڈیو کا استعمال کرتے ہوئے، سوشل میڈیا پر یہ بات پھیلائی جارہی ہے کہ بھارت میں گائے کو مارنے کے لئے تین افراد کو زندہ جلایا گیا۔

وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو تلاش کیا۔ ہمیں معلوم ہوا کہ جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ دراصل جادوگروں کا جادوئی شو تھا۔ جس میں تین افراد کو پنجرے میں بند کرکے آگ کے حوالے کردیا گیا، جس کے بعد یہ لوگ بحفاظت باہر آگئے۔ یہ میجک شو 2008 میں کیرالہ میں دکھایا گیا تھا۔ اسی ویڈیو کے کچھ حصے کو اب جھوٹے اور فرقہ وارانہ دعوؤں کے ساتھ پھیلائے جارہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’عبد القادر افماجد‘ نے ایک ویڈیو شیئر کیا جس کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے
‘‘This 3 Indian Muslim,where burned alive, for simply slaughtering a Cow.’’
اردو ترجمہ:’’ان 3 ہندوستانی مسلمانوں کو گئے کاٹنے پر زندہ جلایا گیا‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی گریبس نکالے۔ اس کے بعد جب ہم نے تلاش شروع کی تو ہمیں 6:31 منٹ کی ایک اصل ویڈیو ملی۔ وائرل ہونے والی کلپ کو اس ویڈیو سے لیا گیا ہے۔ ایم ایم پوتھیاتھ نام کے یوٹیوب چینل پر 25 اگست 2017 کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو کے کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ شو 2008 میں مالپورم کوٹاپڈی اسٹیڈیم میں ہوا تھا۔

ویڈیو میں یہ صاف ظاہر ہے کہ یہ جادو تھا۔ اس میں تین افراد کو پنجروں میں بند کرکے آگ کے حوالے کیا گیا۔ اس کے بعد، یہ لوگ بحفاظت باہر آ گئے۔ آپ پوری ویڈیو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

حقیقت جاننے کے لئے، ہم نے کیرالہ کے جادوگر محمد مصطفی اڈوانا سے بات کی۔ جادو کی دنیا میں ، وہ ایم ایم پوتھیاتھ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے وائرل ویڈیو کی حقیقت وشواس نیوز کو بتائی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ انہوں نے یہ میجک شو تین دوستوں کے ساتھ مقامی انتظامیہ اور پولیس کی موجودگی میں دکھایا ہے۔ کچھ سال پہلے یہ ویڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنےوالے فیس بک صارف عبد الکادر افماگد کی سوشل اسکیننگ کرنے کا۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق سینٹ لوئس سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 2008 کے میجک شو کی ویڈیو اب کچھ فرقہ وارانہ دعووں کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts