وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ یہ تصویر واشنگٹن کے فریڈ ہنچسن کینسر سینٹر میں 1985 میں کھینچی گئی تھی۔ اس کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کورونا وائرس سے ساری دنیا متاثر ہے۔ اٹلی میں اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اس بیچ سوشل میڈیا پر ایک دل دہلانے والی تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک خاتون کو ایک بچے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں دکھ رہی خاتون نے اوپر سے نیچے تک حفاظتی لباس میں ہے اور اس کی گود میں ایک بچہ ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ اٹلی کا ہے، اور اس خاتون کو کورونا وائرس ہے وہ آخری وقت میں اپنے بچے کو گلے لگا رہی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ یہ تصویر واشنگٹن کے فریڈ ہچنسن کیسنر سینٹر میں 1985 میں کھینچی گئی تھی۔ اس کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وائرل فوٹو میں ایک خاتون کو ایک بچہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں دکھ رہی خاتون اوپر سے نیچے تک حفاظتی لباس میں ہے اور اس کی گود میں ایک بچہ ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے، ’’بیٹے سے ماں کی جدائی…خدا ہر ماں کی حفاظت کرے! اٹلی کی خاتون کورونا وائرس کی تیسری اور آخری اسٹیج میں تھی سامنے ان کا 18 ماہ کا بچہ بہت رو رہا ہے حکومت نے اس کی پوری شفاف موم سے کور کر کے بچے کو اس کے سینے پر لیٹا دیا۔ بچہ خاموش ہو گیا اور ماں ہمیشہ کے لئے چپ ہو گئی…‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
اس تصویر کی پڑتال کرنے کے لئےہم نے اس تصویر کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں امریکہ کی فوٹو ایجنسی میگنم فوٹوز کی ویب سائٹ پر ملی۔ اس کے کیپشن میں بتایا گیا کہ یہ تصویر واشنگٹن کے فریڈ ہنچسن کینسر سنٹر کی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق، یہ تصویر 1985 کی ہے۔ بچہ لیمینار ایئر فلو روم میں ہے، جس کے سبب ماں نے یہ حفاظتی لیاس پہنا ہوا ہے۔ بچے کا بون میرو ٹرانسپلانٹ ہونے والا تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق اس تصویر کو برٹ گلن نے کھینچا تھا۔
برٹ گلن کے بارے میں تلاش کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کا انتقال 2008 میں ہو چکا ہے۔ ہم نے ان کی ویب سائٹ پر دی گئی اعطلاع کے مطابق ان کی بیوی ایلینا پروہسکا گلن سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’یہ تصویر برٹ گلن نے کھینچی تھی۔ تصویر بہت پرانی ہے۔ اس کا ظاہر طور پر کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف روہن پلائی کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب تؤمتوجہ خبروں کو شیئر کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس صارف کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ یہ تصویر واشنگٹن کے فریڈ ہنچسن کینسر سینٹر میں 1985 میں کھینچی گئی تھی۔ اس کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں