فیکٹ چیک: وجے واڑہ میں ماہی گیروں کے جال میں پھنسے 15 فوٹ لمبے اجگر کے معاملہ کو حیدرآباد کا بتا کر کیا جا رہا ہے وائرل

مچھوواروں کے جال میں پھنسے اجگر کا وائرل ہو رہا ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔ ایسا معاملہ آندھرا پردیش کے کرشنہ ضلع کے وجے واڑہ میں پیش آیا تھا، جسے حیدرآباد کا بتاکر وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ایک تصویر میں ندی میں تیر رہے لمبے اجگر سانپ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ حیدرآباد کی موسا ندی کا ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعوی غلط نکلا۔ وائرل ہو رہی تصویر حیدرآباد کی نہ ہو کر وجے واڑہ کی ہے، جہاں ماہی گیروں کے جال میں اجگر پھنس گیا تھا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے
‘‘Scary Longest snake found in Hyderabad’’.

پڑتال

وائرل تصویر کو رورس امیج سرچ کرنے پر نیو اینڈین ایکرپریس کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا کہ یہ ماہی گیروں کے جال میں پھنسے اجگر کی تصویر ہے۔

رواں ماہ کی 9 اکتوبر کو شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق، کرشنہ ضلع کے ماہی گیر جب کرشنہ ندی میں مچھلی پکڑنے کے لئے جال پھیلا رہے تھے، تب اس جال میں 15 فوٹ لمبا اجگر پھنس گیا، جسے محکمہ جنگلات کے ملازمین کی مدد سے باہر نکالا گیا‘۔

رپورٹ میں ڈویژنل فاریسٹ افسر یشودا بائی کے بیان کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، ’محکمہ کو فون کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ ماہی گیروں کے جال سے نکلا اجگر پھنس گیا ہے۔ اس کے بعد ہم لوگ اس جگہ پر پہنچے اور سانپ کو وہاں سے نکالا۔ اجگر کو ماہی گیروں کےجال سے نکال کر پاس کے جنگل میں چھوڑ دیا گیا‘۔

وشواس نیوز نے اس خبر کی تصدیق کے لئے یشودا بائی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’یہ کچھ ماہ قبل پہلے کا معاملہ ہے اور ہمارے محکمہ کے ملازمین نے سانپ کو وہاں سے نکال جنگل میں حفاظت کے ساتھ چھوڑ دیا تھا‘۔

اپنے مزید سرچ میں ہمیں یو ٹیوب چینل ’حیدرآباد ڈیکن نیوز‘ پر 14 اکتوبر 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا ایک ویڈیو ملا، جس میں حیدرآباد کے ایک کھلے نالے میں اجگر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

نتیجہ: مچھوواروں کے جال میں پھنسے اجگر کا وائرل ہو رہا ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔ ایسا معاملہ آندھرا پردیش کے کرشنہ ضلع کے وجے واڑہ میں پیش آیا تھا، جسے حیدرآباد کا بتاکر وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts