X
X

فیکٹ چیک: 2018 میں سری نگر میں ہوئی پتھربازی کی تصویر کو ریاض نائکو کی موت سے جوڑ کر کیا جا رہا ہے وائرل

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔ کچھ لوگ جان بوجھ کر 2018 میں سری نگر میں ہوئی پتھربازی کی تصویر کو اب دہشت گرد ریاض نائکو سے جوڑ کر وائرل کر رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا میں سری نگر کی پتھر بازی کی ایک پرانی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین کہہ رہے ہیں کہ یہ تصویر اونتی پورا میں مارے گئے دہشت گرد ریاض نائکو کے لئے ہوئے پتھراؤ کی ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی گمراہ کن ثابت ہوئی۔ 2018 کی سری نگر کی تصویر کو کچھ لوگ جان بوجھ کر اونتی پورا میں ہوئی پتھربازی سے جوڑ کر وائرل کر رہے ہیں۔

ہماری جانچ میں پتہ چلا کہ 6 مئی کو اونتی پورا ماں ہوئے تصادم میں ریاض نائکو مارا گیا۔ سا کی موت کے بعد کئی علاقوں نےسکیورٹی فورسز پر پتھربازی کی تھی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک صارف میت شرما نے 7 مئی کو ایک پوسٹ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعوی کیا: ’’دہشت گرد ریاض نائکو کے مارے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے اونتی پورا میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ نے سکیوری فورسز پر پتھربازی کی۔ لیکن غدار مت بولنا ان کو،،، ورنہ یہ وہی گھسی پیی لائن سنائیں گے،،، ’’سب کا خون شامل ہے اس مٹی میں‘‘ ،،ارے تھو ہے ایسے خون پر‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ دو سطحوں پر کرنے کا فیصلہ کیا۔ سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا تھا کہ وائرل فوٹو کی حقیقت کیا ہے۔ اس کے لئے ہم نے گوگل رورس امیج ول کا سہارا لیا۔ گوگل رورس امیج کے دوران ہمیں اصل تصویر ہندوستان ٹائمس کی ویب سائٹ پر ملی۔

ہندوستان ٹائمس میں 22 جون 2018 کو شائع ایک خبر میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ خبر میں بتایا گیا کہ اننت ناگ میں دہشت گردوں کے مارے جانے کے بعد سری نگر کے باہری علاقوں میں کشمیری پتھربازی نے پولیس پر پتھربازی کی۔ اس تصویر کو وسیم اندرابی نے کھینچا تھا۔

پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے دینک جاگرن کے جموں و کشمیر کے سینئر رپورٹر راہل شرما سے بات کی۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ ریاض نائکو کے پھنسنے کی جب خبر آئی تو کئی جگہ پتھربازی ہوئی تھی۔ ریاض کی موت کے بعد اونتی پورا میں بھی ہزاروں کی بھیڑ سڑک پر اتر آئی تھی اور سکیورٹی فورسز پر ہوئی تھی۔

اب باری تھی وائرل تصویر کلک کرنے والے فوٹو گرافر سے رابطہ کرنے کی۔ وسیم اندرابی نے وشواس نویز کو بتایا کہ وائرل ہو رہی تصویر 2018 کی ہے۔ ابھی کے معاملہ سے اس تصویر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ 22 جون 2018 کو سری نگر کے باہری علاقہ میں یہ پتھربازی ہوئی تھی۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس ب ؤک صارف میت شرما کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق دہلی سے ہے علاوہ ازیں اس پروفائل سے ایک مخصوص آئیڈولاجی کی جانب متوجہ پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔ کچھ لوگ جان بوجھ کر 2018 میں سری نگر میں ہوئی پتھربازی کی تصویر کو اب دہشت گرد ریاض نائکو سے جوڑ کر وائرل کر رہے ہیں۔

  • Claim Review : دہشت گرد ریاض نائکو کے مارے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے اونتی پورا میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ نے سکیوری فورسز پر پتھربازی کی
  • Claimed By : FB User- Meet Sharma
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later